پاکستان اور آئی ایم ایف کے مذاکرات ختم، معاہدہ نہ ہوسکا، ڈومور کا مطالبہ برقرار

 آئی ایم ایف نے پاکستان کو  ایم ای ایف پی کا ڈرافٹ تھمادیا،  پاکستان کو کچھ پیشگی اقدامات کے تحت بجلی اور گیس مہنگی کرنا پڑے گی، ڈیزل پر لیوی بڑھانا ہوگی، آئندہ ہفتے اسٹاف لیول معاہدہ ہونے کاامکان،صرف غریبوں کو سبسڈی ملے گی

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 31 جنوری سے جاری مذاکرات ختم ہوگئے ہیں لیکن پاکستانی حکام آئی ایم ایف سے بڑا ریلیف لینے میں ناکام ہوگئے ہیں  اور آئی ایم ایف بھی ڈو مور کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹا۔

عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان کو میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشنل پالیسی (ایم ای ایف پی) کا ڈرافٹ تھمادیا ہے۔ جس میں  پاکستان کو کچھ پیشگی اقدامات کرنا ہوں گے۔  بجلی اور گیس مہنگی کرنا پڑے گی، ڈیزل پر لیوی بڑھانا  ہوگی۔

یہ بھی پڑھیے

اسٹاک ایکسچینج میں 743 پوائنٹس اضافہ، ڈالر اور سونے کی قیمتوں میں بڑی کمی آگئی

کراچی پورٹ پر پھنسے ساڑھے پانچ ہزار سے زائد کنٹینرز کلیئر نہیں ہوسکے

سیکریٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ کے مطابق  آئی ایم ایف نے ایم ای ایف پی پاکستان کے حوالے کردیا، پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ کے درمیان کچھ نکات تصفیہ طلب ہیں، جن پر فیصلہ واشنگٹن سے ہوگا،  پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ کے درمیان اسٹاف کی سطح پر تاحال معاہدہ نہ ہوسکا اور اس سلسلے میں اسٹاف لیول معاہدہ آئندہ ہفتے ہوسکتا ہے۔

سیکریٹری خزانہ نے بتایا کہ مشن کو واشنگٹن سے اعلامیے کی منظوری کا انتظار ہے۔  ایکسٹرنل فنانسنگ پر عالمی مالیاتی فنڈ کو مطمئن کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور  آئی ایم ایف نے غیر ملکی فنانسنگ کے لیے سفیروں سے ملاقات کرکے تصدیق کردی ہے۔

سابق وزرائے خزانہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل اور شوکت ترین کے مطابق آئی ایم ایف کا معاہدہ مزید مہنگائی کا  سبب بنے گا۔ پاکستان بجلی اور گیس کے ریٹ بڑھانے پر راضی ہوگیا ہے اور  ڈیزل پر لیوی فوری بڑھائی جائے گی، سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔

صرف غریب طبقے کو ریلیف ملے گا کیونکہ فنڈ کو غریب صارفین کی سبسڈی پر مان  گیا ہے۔  پاکستان دوست ممالک سے 5 ارب ڈالرکے قرض  کا اہتمام کرے گا، آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ پاکستان کے قرض پروگرام کا جائزہ لے گا۔

متعلقہ تحاریر