حکومت آئی ایم ایف کے سامنے ٹھُس، بجلی کا فی یونٹ 7.91 روپے مہنگا کرنے پر تیار

حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ تین مختلف قسطوں کی مد میں کیا جائے گا۔

حکومت آئی ایم ایف کے سامنے بے بس ہوگئی، بجلی کے ریٹ  7 روپے 91 پیسے فی یونٹ بڑھانے پر آمادہ، برآمدی شعبے اور کسان پیکج کے تحت بجلی کی سبسڈی ختم کردی جائے گی، سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان میں اور کیا کیا نیا ہے، تہلکہ خیز رپورٹ نیوز 360 پر۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار آئی ایم ایف سامنے چاروں شانے چت ہوگئے  ہیں اور اب ان کے پاس آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر عمل درآمد کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیے

تیل و گیس  کے شعبے میں ادائیگیوں کا سنگین بحران ، گردشی قرضہ 4418ارب تک جاپہنچا

بخار کی دوا مہنگی، بجلی منصوبوں کا سود عوام سے لینے، فی یونٹ ایک روپے سرچارج  لگانے کی منظوری

حکومت آئی ایم ایف کے کہنے پر سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان ازسر نو تیار کر بیٹھی ہے اور اس پر ہر حال میں عمل درآمد کیا جانا ہے۔ اس طرح وفاقی حکومت نے بجلی 7 روپے 91 پیسے فی یونٹ بڑھانے کی تیاری ہے جس کے بعد بجلی کا بنیادی ریٹ 15.2 سے بڑھا کر 23.3 روپے یونٹ ہوجائے گا۔

حکومت پاکستان نے آئی ایم ایف کو نومبر 2023 تک بجلی سہ بنیادوں پر مہنگی کرنے کا پلان دے دیا ہے۔ اس طرح نومبر 2023 تک بجلی  7.91 روپے فی یونٹ مہنگی کی جائے گی، فروری تا مارچ تک پہلی سہ ماہی میں 3 روپے 21 پیسے فی یونٹ مہنگی کی جائے گی۔

دستاویز کے مطابق مارچ تا مئی دوسری سہ ماہی میں بجلی مزید 69 پیسے فی یونٹ مزید مہنگی ہوگی، جون تا اگست تیسری سہ ماہی میں بجلی کے ریٹ مزید ایک روپیہ 64 پیسے فی یونٹ بڑھائے جائیں گے۔

ستمبر تا نومبر چوتھی سہ ماہی میں بجلی کے فی یونٹ ریٹ میں ایک  روپیہ 98 پیسے کا مزید اضافہ ہوگا، دستاویز کے مطابق کسان پیکج کے تحت بجلی کی سبسڈی یکم مارچ سے ختم کرنا ہوگی، برآمدی شعبے کے لیے بھی بجلی کی سبسڈی مرحلہ وار ختم کی جائے گی۔

متعلقہ تحاریر