بھارت سے تجارتی تعلقات کی معطلی کے باوجود پاکستانی درآمدات میں 13فیصد اضافہ
بھارت کے ساتھ تجارت معطل ہونے کے باوجود پاکستانی درآمدات تیرہ فیصد اضافے سے 2 کروڑ 42 لاکھ 20 ہزار ڈالرز پر پہنچ گئیں ہیں جبکہ فروری 2022 میں بھارت سے درآمدات کا حجم 2 کروڑ 14 لاکھ 60 ہزار ڈالرز تھا
پاک، بھارت تجارتی تعلقات معطل ہونے کے باوجود پاکستانی درآمدات میں تیرہ فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اگست 2019 میں اسلام آباد نے نئی دہلی سےتجارتی تعلقات محدود کردیئے تھے ۔
وزارت تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق بھارت کے ساتھ تجارت معطل ہونے کے باوجود پاکستانی درآمدات تیرہ فیصد اضافے سے 2 کروڑ 42 لاکھ 20 ہزار ڈالرز پر پہنچ گئیں ہیں ۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان عالمی اقتصادی سست روی کا شکار ہے یا اصل داستاں کچھ اور ؟
ذرائع کے مطابق وزارت تجارت کے ذرائع کے مطابق درآمدات میں اضافے کے لحاظ سے فروری میں بھارت پاکستان کے دس بڑے درآمدی ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے ۔
فروری میں بھارت سے سالانہ بنیادوں پر درآمدات 13 فیصد اضافے کے بعد 2 کروڑ 42 لاکھ 20 ہزار ڈالرز پر پہنچ گئیں جبکہ فروری 2022 میں بھارت سے درآمدات کا حجم 2 کروڑ 14 لاکھ 60 ہزار ڈالرز تھا۔
حکام کے مطابق پاکستان نے بھارت کے ساتھ ادویات کی تجارت پر عائد پابندی اٹھالی تھی۔معاشی ماہرین نے تجارت معطل ہونے کے باوجود پاکستانی درآمدات میں تیرہ فیصد کا اضافہ خوش آئند قرار دیا ۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح باہمی تجارت بڑھنے سے خطے میں تجارتی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہوگا ۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلق کی معطلی کے باجود اضافہ انتہائی خوش آئند ہے
واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے باعث مقبوضہ کشمیر کی خودمختار اور خصوصی حیثیت ختم کرنے پر پاکستان نے 2019 میں بھارت سے تجارت معطل اور سفارتی تعلقات محدود کر دیئے تھے۔