غیرملکی سرمایہ کاری میں 40 فیصد کمی، سی اے ڈی بھی 68 فیصد کم ہوگیا

رواں مالی سال کے آٹھ ماہ کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 40 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 68 فیصد کم ہوکر 3 اعشاریہ 8 ارب ڈالر رہ گیا ہے، فروری میں سی اے ڈی 519 ملین ڈالر کے مقابلے کم ہوکر 74 ملین ڈالر رہ گیا ہے

رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 40 فیصد کمی ہوئی تاہم حیرت انگیز طور پر فروری میں ایف ڈی  آئی میں 10 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 68 فیصد کم ہوا ہے ۔

براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں گزشتہ ماہ 10 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تاہم مالی سال 2022،2023 کے پہلے آٹھ ماہ میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 40 فیصد کمی ہوئی  تاہم  کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 68 فیصد کم ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان نے پٹرول پر سبسڈی کے اعلان سے قبل مشاورت نہیں کی، آئی ایم ایف

ملک کی بدترین معاشی صورتحال کے باجود گزشہ ماہ ایف ڈی آئی میں 10 فیصد اضافہ ہوا تاہم مالی سال 2022،2023کے  پہلے آٹھ میں کے دوران براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں مجموعی طور پر  40 فیصد کمی ریکار کی گئی ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق فروری میں ایف ڈی آئی 100 ملین رہی جوکہ گزشتہ سال کے اسی مہینے کے دوران 90.8 ملین ڈالر تھی۔ مالی سال کے 8 ماہ میں  784 ملین ڈالر رہی جوکہ گزشتہ سال اسی مدت میں 1315 ملین ڈالر تھی ۔

ایف ڈی آئی کی فہرست میں چائنا پہلے نمبر پر موجود ہے۔ گزشتہ ماہ چین کی جانب سے 23 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ آٹھ ماہ میں جاپان سے  134 ملین اور سوئزرلینڈسے 123 ملین ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی گئی  ۔

دوسری جانب رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران  کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 68 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3 اعشاریہ 8 ارب ڈالر رہ گیا ہے جبکہ گزشتہ  سال اسی مدت میں خسارہ 12 ارب ڈالر تھا ۔

سالانہ بنیاد پر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ68 فیصد کم ہوا جبکہ فروری میں سی اے ڈی گزشتہ سال کے  519 ملین ڈالر کے مقابلے  کم ہوکر صرف 74 ملین ڈالر رہ گیا ہے جوکہ فروری 2021 کے طعد سب سے زیادہ  کم ہامانہ خسارہ ہے ۔

متعلقہ تحاریر