برآمدی آمدن کی واپسی میں تاخیر پر3 سے 9 فیصد تک جرمانہ عائد کرنیکا فیصلہ

برآمدکنندگان کو تاخیری آمدن 20 اپریل تک واپس لانے کی ڈیڈ لائن جاری، ایک ماہ تاخیر پر 3 فیصد، دو ماہ تاخیر پر 6 فیصد اور 2 ماہ سے زائد کی تاخیر پر 9 فیصد جرمانہ عائد کیا جائےگا، اسٹیٹ بینک نے خبردار کردیا

اسٹیٹ بینک نے برآمدی آمدن کی واپسی کیلیے 20اپریل کی ڈیڈ لائن جاری کردی۔

برآمد کنندگان کو متنبہ کیا گیا ہے کہ برآمدات سے حاصل ہونے والی رقم کی واپسی میں مزید تاخیر پر انہیں جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیے

ایف بی آر کو رواں مالی سال محصولات کی مد میں 278 ارب روپے خسارے کا سامنا

اسلام آباد کے شہری ملک میں سب سے مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور، ادارہ شماریات

اسٹیٹ بینک نے برآمدکنندگان کو ہدایات جاری کی ہیں  وہ 20 اپریل تک تاخیری برآمدی آمدن لے آئیں،برآمدی رقم لانے میں مزید تاخیر پر جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اسٹیٹ بینک  نے برآمدکنندگان کو خبردار کیا ہے کہ برآمدات سے حاصل ہونے والی آمدن کی واپسی میں دی گئی مدت سے ایک ماہ تاخیر کی صورت میں 3فیصد جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

برآمدکنندگان کو آگاہ کیا گیا ہےکہ برآمدی رقوم کی آمد میں ایک سے 2 ماہ کی تاخیر پر6فیصد اور دو ماہ سے زائد تاخیر پر 9فیصد جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

متعلقہ تحاریر