ناصر عبداللہ حسین لوطہ نے سمٹ بینک کے اکثریتی حصص اور انتظامی کنٹرول حاصل کرلیا
سرمایہ کار نے بینک کے 3.98 ارب نئے حصص2.51روپے فی حصص کے حساب سے حاصل کیے، پیشگی ادائیگی کے طور پر 10 ارب روپے بینک میں جمع کرائے جاچکے، اسٹیٹ بینک اور تمام متعقلہ اداروں نے منظوری دیدی
متحدہ عرب امارات کے ممتازسرمایہ کار ناصر عبداللہ حسین لوطہ نے سمٹ بینک کے اکثریتی حصص اور انتظامی کنٹرول حاصل کر لیا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان( ایس ای سی پی) اور کمپی ٹیشن کمیشن آف پاکستان نے حال ہی میں اس اقدام کی منظوری دی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
عید الفطر کے بعد کاروباری ہفتے کے پہلے روز اسٹاک مارکیٹ میں تیزی، روپیہ مستحکم
مہنگائی اور روپے کی بے قدری: قوت خرید گرنے سے ای کامرس کا شعبہ بھی متاثر
اس حوالے سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سرمایہ کار کی سوچ بینک کو ایک مکمل اسلامی بینک میں تبدیل کرنا ہے جو غیرمعمولی خدمات، اختراعی مصنوعات اور اسلامی اقتصادیات کے اصولوں سے وابستگی فراہم کرتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بینک کی کامیابی اور پاکستان کیلیے مثبت سوچ کی اپنی غیر متزلزل وابستگی کے اظہار کیلیے (موجودہ معاشی صورتحال کے باوجود) سرمایہ کار نے بینک کے 3.98 ارب نئے حصص2.51روپے فی حصص کے حساب سے حاصل کیے، جس کے نتیجے میں اسے ایکویٹی حصص کی اکثریت حاصل ہوگئی ہے۔ اس سلسلے میں جنوری 2023 میں مجوزہ حصص کے اجرا کے لیے پیشگی ادائیگی کے طورپر 10 ارب روپے پہلے ہی بینک میں جمع کرائے جا چکے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سرمایہ کاروں کے حصول اور اسلامی اقتصادی اصولوں پر نئی توجہ کے ساتھ سمٹ بینک بینکاری کی صنعت میں مارکیٹ لیڈر بننے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے۔ بینک کی قیادت اور عملہ اسکے مستقبل کے بارے میں پرجوش ہے اور اپنے صارفین کو اخلاقی اور شفاف مالی خدمات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
سمٹ بینک کے صدر جواد ماجد خان نے اس بات پر زور دیا کہ بینک کی بحالی صرف نئے ایکویٹی انجکشن اور اسلامی بینکنگ تک محدود نہیں ہے ۔اس عمل کے دوران سمٹ بینک بینکاری کے جدیدطریقوں کے مطابق اپنے آپریشنز اور ڈجیٹلائزیشن کی مکمل بحالی سے گزرے گا۔ اس میں سمٹ بینک کی ری برانڈنگ بھی شامل ہوگی، اسے ایک نئی شروعات اور ایک نئی شناخت کی اجازت دی جائے گی۔