ملک میں مہنگائی کی شرح 50 سال بعد 36.4 فیصد تک پہنچ گئی

وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق سالانہ بنیادوں پر سگریٹس 159.8، چائے 108.76 اور آٹا 106.7 فیصد مہنگا ہوا۔

ملک میں 1964 کے بعد یعنی 50 سال بعد مہنگائی کی شرح بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ، ایک رپورٹ کے مطابق مہنگائی کی شرح 36.4 فیصد تک پہنچ  گئی ہے۔

پاکستان شماریات بیورو کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں کھانے پینے کی اشیاء ایک سال میں 49.5 فیصد مہنگی ہوئی ہیں۔ اپریل میں مہنگائی کی شرح میں 2.41 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

آغا خان فنڈ ساڑھے تین ارب روپے کے عوض حبیب بینک کے شیئرز خریدے گا

وفاقی حکومت نے آئندہ بجٹ میں عوام پر 9540 ارب کے ٹیکسز لگانے کی تیاری کرلی

وفاقی ادارہ شماریات نے ماہانہ مہنگائی کے جو اعدادوشمار جاری کیے ہیں ان کے مطابق اپریل میں ماہانہ مہنگائی کی شرح 36.42 فیصد ہوگئی۔

دستاویزات کے مطابق جولائی سے اپریل تک مہنگائی کی شرح 28.23 فیصد رہی۔ ادارہ شماریات کے مطابق اپریل میں شہروں میں مہنگائی میں 2 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق اس دوران دیہاتوں میں مہنگائی میں 2.97 فیصد اضافہ ہوا۔ اپریل میں آلو 26.88 فیصد، آٹا 25.8 فیصد، ٹماٹر 19.3 اور چینی 18.8 فیصد مہنگی ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق ایک ماہ میں پھل 10.1 ، انڈے 9.8 ، سبزیاں 9.3 ، گندم 4.47 فیصد مہنگی ہوئی۔ اپریل میں ٹیکسٹ بک 19.3 ، اسٹیشنری 10.15 فیصد مہنگی ہوئی۔

سالانہ بنیادوں پر سگریٹس 159.8، چائے 108.76 اور آٹا 106.7 فیصد مہنگا ہوا۔

پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق ایک سال میں گندم 103.52 ، انڈے 100.8 فیصد مہنگے ہوئے ہیں۔ ایک سال میں گاڑیوں کے پرزے 42.5 ، گاڑیاں 41.5 اور گھریلو سامان 40.94 فیصد مہنگا ہوا۔

وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق سالانہ بنیادوں پر تعمیراتی سامان 37.23 ، شادی ہال چارجز میں 32.8 فیصد اضافہ ہوا۔ ایک سال میں بجلی چارجز 30.84 فیصد بڑھ گئے۔

عوام کا شکوہ ہے کہ مسلم لیگ نون اور اس کی اتحادی جماعتیں اور اپوزیشن مسلسل تنازعات میں پڑی ہیں اور عوام کو ریلیف دینے پر کسی کی کوئی توجہ نہیں ہے۔

متعلقہ تحاریر