آئی ایم ایف نے خطرے کی گھنٹیاں بجادی؛ مالی خسارے میں اضافہ، زرمبادلہ میں کمی کا امکان

آئی ایم ایف کی  مڈل ایسٹ اور سینٹرل ایشیا کی علاقائی آوٹ لک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے زرمبادلہ  کے ذخائر آئندہ بجٹ میں بھی دباؤ کا شکار رہیں گے  جبکہ  کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مزید بڑھے گا  جبکہ اسلام آباد کو شرح سود میں اضافہ بھی کرنا پڑے گا

بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے مالی خسارے میں اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا ۔ انٹر نیشنل مانیٹری فنڈ کے مطابق ذرمبادلہ  کے ذخائر آئندہ بجٹ میں بھی دباؤ کا شکار رہیں گے  جبکہ  کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مزید بڑھے گا ۔

انٹر نیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف) مڈل ایسٹ اور سینٹرل ایشیا کی علاقائی آوٹ لک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق  پاکستان کے ذرمبادلہ  کے ذخائر آئندہ بجٹ میں بھی دباؤ کا شکار رہیں گے  جبکہ  کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مزید بڑھے گا ۔

یہ بھی پڑھیے

صدر ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاکستان کے معاشی اصلاحاتی اقدامات پر اعتماد کا اظہار

آئی ایم ایف  کی مڈل ایسٹ اور سینٹرل ایشیا کی علاقائی آوٹ لک رپورٹ  کے مطابق اگلے  مالی سال کے بعد میں   پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر 11.7 ارب ڈالر رہنے کا امکان  ہے جبکہ اگلی مالی سال  میں بجٹ خسارہ 6.8 فیصد رہنے کا امکان ہے ۔

آئی ایم ایف کے مطابق   اس سال کرنٹ اکاونٹ خسارہ 2.3 فیصد،اگلے سال 2.4 فیصد رہنے کا امکان ہے۔  مہنگائی پر قابو پانے کیلئے پالیسی ریٹ مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔ رواں سال  مہنگائی کی اوسط شرح 27 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

آوٹ لک رپورٹ  کے مطابق موجودہ مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 0.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔  مہنگائی کی اوسط شرح 27 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ  اگلے مالی سال معاشی ترقی کی رفتار بڑھ کر 3.5 فیصد تک جانے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

بین الاقوامی مالیاتی ادارے کی  رپورٹ کے مطابق  گزشتہ مالی سال معاشی شرح نمو 6 فیصد تھی۔  اگلے مالی سال اشیاء اور خدمات کا تجارتی خسارہ 37.4 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے اور  اشیاء اور خدمات کی برآمد کا تخمینہ 40 ارب ڈالر ہے۔

یہ بھی پڑھیے

دی اکانومسٹ نے پاکستان میں مزید معاشی بدحالی کی پیشگوئی کردی

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس دوران درآمدات کا حجم 77 ارب ڈالر سے تجاوز کر سکتا ہے۔  پاکستان، مصر اور تیونس میں مہنگائی میں اضافہ جاری ہےتاہم افراط زر میں استحکام لانے کیلئے پالیسی ریٹ مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔

آئی ایم ایف  کی  مڈل ایسٹ اور سینٹرل ایشیا کی علاقائی آوٹ لک رپورٹ  کے مطابق مہنگائی کے زیادہ دباو والے ملکوں میں سخت مانیٹری پالیسی اختیار کرنا ہوگی،  ان ملکوں میں پاکستان، مصر اور تیونس شامل ہیں۔

متعلقہ تحاریر