دباؤ کا شکار پاکستانی کرنسی کی قدر میں پانچ فیصد اضافہ؛ ڈالر 14 روپے سستا ہوگیا
انٹر بینک میں تقریباً 14روپے کمی کے بعد ایک ڈالر 285 روپے 3 پیسے کی سطح پر آگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 7 روپے کمی ہوئی جس کے بعد ایک ڈالر 292 روپے کا ہوگیا ہے،گزشتہ روز ایک ڈالر 300 روپے سے تجاوز کرگیا تھا
کرنسی مارکیٹ میں پاکستانی روپیہ گزشتہ روز کی تاریخی گراوٹ کے بعد امریکی ڈالر کے مقابلے بحال ہوگیا ہے۔ جمعہ کے روز انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں تقریباً 14 روپے کمی آئی ہے ۔
انٹر بینک میں پاکستانی کرنسی نے امریکی ڈالر کے مقابلے میں اپنی قدر بحال کی۔ غیر مستحکم سیاسی صورتحال کے باوجود جمعہ کو تجارتی سیشن میں مقامی یونٹ میں 13.86 روپے کا اضافہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیے
روپے کی بے قدری سے ریفائنریز اور درآمد کنندگان کو اربوں کے نقصان کا سامنا
جمعرات کو کرنسی مارکیٹ ٹریڈنگ میں پاکستانی روپے کے مقابلے امریکی ڈالر کے آسمان کو چھونے کے بعد مقامی یونٹ نے امریکی کرنسی کے مقابلے میں ریکارڈ 13.86 روپے کا اضافہ کیا۔
انٹر بینک میں تقریباً 14 روپے کمی کے بعد ایک ڈالر 285 روپے 3 پیسے کی سطح پر آگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 7 روپے کمی ہوئی جس کے بعد ایک ڈالر 292 روپے کا ہوگیا ہے۔
گزشتہ روز کے 299 روپے کے مقابلے گرین بیک کی نئی قیمت 286.03 روپے تک پہنچ گئی ہے ۔ امریکی کرنسی ڈالر کی قدر میں روپے کے مقابلے میں ریکارڈ پانچ فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔
یاد رہے کہ جمعرات کے روز کاروبار کے آغاز سے ہی ڈالر کی قدر میں اضافہ دیکھنے میں آیا اور کاروبار کے دوران ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا اور ڈالر دیکھتے ہی دیکھتے 299 روپے پر جا پہنچا۔
ملک میں فاریکس ٹریڈنگ کی تاریخ میں پہلی بار امریکی ڈالر 300 روپے سے تجاوز کر کے مقامی یونٹ کے مقابلے میں 301 روپے تک پہنچا تھا تاہم آج اس کی قدر میں کمی دیکھی گئی ہے ۔
پاکستانی کرنسی روپے کی قدر میں بڑی گراوٹ سے مہنگائی کی شرح مزید بڑھنے کے خدشات ظاہر کیے جارہے ہیں۔13 ماہ میں روپیہ کی 63.45 فیصد ڈی ویلیوایشن ریکارڈ کی گئی ہے۔