حکومت کا بجٹ میں پٹرولیم لیوی میں 10 سے 20 روپ تک اضافے کا امکان

اتحادی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عوام پر مزید بوجھ ڈالنے کا پلان بناتے ہوئے پیٹرولیم لیوی کی شرح 10 فیصد بڑھا نے پر غور شروع کردیا ہے تاہم حتمی فیصلہ وزیراعظم کی مشاورت سے ہوگا

وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2023-2024 کے بجٹ میں پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی کی شرح میں 10 سے 20 روپے اضافے پر غور شروع کردیا ہے تاہم حتمی فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف کریں گے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ بجٹ میں پٹرولیم ڈیپلمنٹ لیوی میں اضافے کا امکان ہے جس سے  870 ارب روپے اضافی آمدنی حاصل کی جائے گی ۔

یہ بھی پڑھیے

آٹو سیکٹر بقا کی جنگ میں مصروف؛ پاک سوزوکی کا مزید ٹیکس عائد نہ کرنے کا مطالبہ

اتحادی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں وفاقی حکومت کا عوام پر مزید بوجھ ڈالنے کا پلان بنالیا۔ پیٹرولیم لیوی کی شرح 10 فیصد بڑھائی جائے گی ۔

پی ڈی ایم اتحادی حکومت  نے پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی ڈیوٹی 50 روپے سے بڑھاکر60 یا 70 روپےفی لیٹر تک لیجانے کے لیے قانون سازی کرلی ہے ۔

ذرائع نے بتایا کہ پیٹرولیم لیوی کی شرح میں  10روپے فی لیٹر کا اضافہ بجٹ تجاویز کا حصہ ہے۔حتمی فیصلہ وزیراعظم  شہباز شریف کی مشاورت سے ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے

ایف بی آر نے گزشتہ ماہ مئی میں 605 ارب روپے کے ٹیکسز وصول کیے

ذرائع نے کہا ہے کہ لیوی 10روپے فی لیٹر بڑھانے سےنان ٹیکس آمدن 2.9ٹریلین تک ہوسکتی ہے، پیٹرولیم مصنوعات مزید مہنگی ہونے کا اندیشہ ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت کو مزید 10 روپےپیٹرولیم لیوی بڑھانے سے 870ارب روپے حاصل ہونگے۔ ممکنہ اضافے سے مہنگائی سے نئی لہر آئے گی ۔

وزیراعظم شہباز شریف کی مشاورت سے پیٹرولیم لیوی  میں 10 سے 20 روپے اضافے کے بعد آئندہ  بجٹ اہداف میں لیوی کی شرح بڑھائی جائے گی۔

متعلقہ تحاریر