اپٹما کے سرپرست اعلیٰ نے ٹیکسائل برآمدات میں 5 ارب ڈالر کمی کا امکان ظاہر کردیا

آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے سربراہ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے توانائی ٹیرف پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ٹیکسائل برآمدات میں پانچ ارب ڈالر کی کمی متوقع ہے جبکہ بیروگاری بھی بڑھ جائے گی

آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے سربراہ ڈاکٹر گوہراعجاز کا کہنا ہے کہ مسابقتی توانائی ٹیرف کی عدم موجودگی میں ٹیکسٹائل کی برآمدات میں پانچ ارب  ڈالر کی کمی متوقع ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر اسحاق ڈار کو آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے سربراہ گوہر اعجازنے خط لکھ کر ٹیکسٹائل برآمدات میں پانچ ارب  ڈالر  کی متوقع کمی سے آگاہ کیا ۔

یہ بھی پڑھیے

اپٹما اور ایف پی سی سی آئی نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو درپیش مسائل سے آگاہ کردیا

سرپراست علیٰ اپٹما اعجاز گوہر نے اسحاق ڈار کے نام لکھے خط میں کہا ہے کہ مسابقتی توانائی ٹیرف کی عدم موجودگی میں ٹیکسٹائل برآمدات کم ہونگی جس سے بیروگاری بڑھنے کا امکان ہے ۔

اعجاز گوہر کے مطابق مسابقتی محصولات کی عدم فراہمی کے نتائج سنگین ہوں گے اور اس کے نتیجے میں صنعتی شعبے کی کافی حد تک بندش، وسیع پیمانے پر بے روزگاری  کے امکانات ہیں۔

 ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے وفاقی وزیر خزانہ کو آگاہ کیا ہے کہ  مسابقتی توانائی  کے ٹیرف  سے ہونے والے مسائل کی وجہ سے پاکستان کے اہم برآمدی محصولات میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔

ڈاکٹر اعجاز گوہر نے اپنے خط میں سندھ اور پنجاب  کے درمیان توانائی کی قیمتوں کا موازنہ بھی کیا۔ انہوں نے حکومت کو  مسابقتی محصولات کی عدم فراہمی کے سنگین  نتائج سے بھی آگاہ کیا۔

اپٹما کے سرپرست اعلیٰ  اعجاز گوہر نے کہا کہ ہم حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ دوسروں کی کراس سبسڈی کے ذریعے صنعت پر ضرورت سے زیادہ توانائی کے ٹیرف لگانے سے گریز کرے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت مخصوص شعبوں، جیسے لائف لائن صارفین، زراعت وغیرہ کو سبسڈی فراہم کرنا چاہتی ہے، تو ہم اس کیلئے متبادل پروگرام کی تلاش کا مشورہ دیتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر