رواں مالی سال کے 11 ماہ میں ترسیلات زر میں 13 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی
مالی سال 2022-2023 کے گیارہ مہینوں کے دوران ترسیلات زر میں 3 اعشاریہ 687 ارب ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی، جولائی تا مئی میں ترسیلا ت زر میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں سال بہ سال کی بنیاد پر 13 فیصد کمی واقع ہوئی
مالی سال 2022-2023 کے گیارہ مہینوں میں ترسیلات زر تین ارب 657 کروڑ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ 11 ماہ کے دوران ترسیلات زر 24 ارب 832 کروڑ ڈالر رہی ۔
مالی سال 2022-2023 کے گیارہ مہینوں جولائی سے مئی کے دوران ترسیلات زر میں 3 اعشاریہ 687 ارب ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی،11 ماہ میں ترسیلات زر 24.832 بلین ڈالر رہا۔
یہ بھی پڑھیے
اسٹیٹ بینک نے کریڈٹ کارڈزسے انٹربینک ریٹ پر ڈالر کی خریداری کی اجازت دے دی
مالی سال 2022-23 کے پہلے 11 مہینوں (جولائی-مئی) میں ترسیلا ت زر میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں سال بہ سال کی بنیاد پر 13 فیصد کمی واقع ہوئی ۔
اسٹیٹ بینک اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا مئی کے دوران ترسیلات زر میں گزشتہ سال کے 28.5 ارب ڈالر کے مقابلے میں 24.8 ارب ڈالر آمد ریکارڈ کی گئی ہے۔
Workers’ remittances recorded an inflow of US$2.1 billion during May 2023. For detail see https://t.co/rPOvn9Dr8Nhttps://t.co/7XBd4uOcHC#SBPRemittances pic.twitter.com/lcIkvd4K6f
— SBP (@StateBank_Pak) June 13, 2023
مرکزی بینک کے اعداد کے مطابق مئی 2023 میں ترسیلات زر میں 2 اعشاریہ 1 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئی جبکہ گزشتہ ماہ یہ 2 اعشاریہ 2 ارب امریکی ڈالر ریکارڈ ہوئی تھی ۔
مالی سال کے 11 ماہ میں امریکا سے 2 ہزار 824 ملین ،برطانیہ سے 3 ہزار711 ملین ،متحدہ عرب امارات سے 5 ہزار 942 ملین ڈالر کی ترسیلات زر کی آمد ریکارڈ کی گئی ۔
ملائیشیا سے 97.8 ملین امریکی ڈالر، ناروے سے 100.1 ملین امریکی ڈالر، سوئٹزرلینڈ سے 38.9 ملین امریکی ڈالر، آسٹریلیا سے 546.3 ملین ڈالر موصول ہوئے ۔
اعداد و شمار کے مطابق کینیڈا سے507 ملین ڈالر، جاپان سے68.4 ملین ڈالر،جنوبی افریقہ سے 199 ملین ڈالر، جنوبی کوریا سے 87.9 ملین ڈالر کی آمد ریکارڈ کی گئی ہے ۔