غیر مستحکم معاشی صورتحال کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاری میں21 فیصد کمی

اسٹیٹ بینک کے  مطابق رواں مالی سال 2022-2023کے 11مہینوں میں پاکستان کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری(ایف ڈی آئی ) میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 21 فیصد کمی واقع ہوئی

ملک کی غیر مستحکم معاشی و سیاسی صورتحال کی وجہ سے گزشتہ 11 ماہ کے دوران ملک میں  براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری(ایف ڈی آئی ) میں 21 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق  اپریل 2023 میں 12 کروڑ 16 لاکھ ڈالر اورمئی 2022 میں 14 کروڑ 12 لاکھ ڈالر کے مقابلے مئی میں 14 کروڑ 96 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔

یہ بھی پڑھیے

غیریقینی سیاسی صورتحال: غیر ملکی سرمایہ کاری میں 45 کروڑ ڈالر کی کمی

اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے 11 مہینوں میں پاکستان کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 21 فیصد کمی واقع ہوئی ۔

مرکزی بینک کے مطابق ملک میں جولائی سے مئی2023 میں 1.3بلین ڈالر کی ایف ڈی آئی حاصل کی جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں ایک اعشاریہ 6 ارب ڈالر  تک تھی ۔

مرکزی بینک کے اعداد و شمار سے ظاہرہوتا ہے کہ11ماہ میں چین سے  غیر ملکی سرمایہ کاری  کی مد میں  آئی رقوم کا پاکستان کی کل ایف ڈی آئی میں سب سے زیادہ حصہ ہے۔

ایس بی پی  کے اعداو و شمار کے مطابق  تیل اور گیس کی تلاش کے شعبے میں سرمایہ کاری 11ماہ میں 25 فیصد کم ہوکر140ملین ڈالر رہ گئی جو ایک سال پہلے 187 ملین ڈالر تھی۔

اسٹیٹ بینک پاکستان (ایس بی پی) نے بتایا کہ رواں مالی سال 2023 کے 11 ماہ  کے دوران  پاور سیکٹر میں غیر ملکی  سرمایہ کاری کی گئی رقم 7 فیصد کم ہو کر 549 ملین ڈالر رہ گئی۔

یہ بھی پڑھیے

حکومت معاشی ہدف مکمل کرنے میں ناکام؛ غیرملکی سرمایہ کاری 98 فیصد کمی کا شکار

رواں مالی سال کے11 ماہ کے دوران غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاری منفی 15 ملین ڈالر کا آؤٹ فلو رہی تاہم یہ اخراج گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے کم رہا۔

ماہرین کے مطابق  گزشتہ  10 سالوں میں پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے کشش کھو چکا ہے۔معاشی بدحالی نے سرمایہ کاری کے لیے ملک کے امیج کو  بہت نقصان پہنچایا ۔

متعلقہ تحاریر