آئی ایم ایف ڈیل کے نتیجے میں ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں تقریباً 4 فیصد اضافہ

پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے کے درمیان متوقع ڈیل کی وجہ سے امریکی ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپے کی قدر میں تقریباً 4 فیصد اضافہ ہوا۔

پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے درمیان متوقع ڈیل کے پیش نظر کاروباری ہفتے کے دوسرے روز پہلے تجارتی سیشن کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں پاکستانی روپے کی قدر میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں تقریباً 4 فیصد اضافہ ہوا۔

ڈیفالٹ کے کنارے پر کھڑے پاکستان کو جمعہ کے روز آئی ایم ایف کی جانب سے عملے کی سطح پر 3 بلین ڈالر کا مختصر مدتی مالیاتی پیکج حاصل کامیاب ہو گیا ہے، جس سے پاکستانی معیشت کو سنبھلنے میں مدد ملے گی۔ پاکستان کو اس ڈیل کا بےصبری سے انتظار تھا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق کاروباری سیشن کے اختتام پر پاکستانی روپیہ ڈالر کے مقابلے میں 10.55 روپے کے اضافے سے 275.44 پر بند ہوا۔

یہ بھی پڑھیے

آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان معاہدہ عید پر عوام کے لیے تحفہ ہے، اے کے ڈی

آئی ایم ایف ڈیل پاکستان میں ’معاشی استحکام‘ لائے گی، موڈیز

بزنس ریکارڈر نے عارف حبیب لمیٹڈ (AHL) کے حوالے سے بتایا ہے کہ "یہ اضافہ یہ 12 مئی 2023 کے بعد سب سے بڑا اضافہ ہے۔ اس وقت پاکستانی روپے نے ڈالر کے مقابلے میں 13.85 روپے یا 4.86 فیصد مضبوطی پکڑی تھی۔

27 جون کو روپیہ ڈالر کے مقابلے 285.99 پر بند ہوا تھا۔ گزشتہ ہفتے عید کی چھٹیوں اور پیر کو بینکوں کی چھٹیوں کی وجہ سے بازار بند تھے۔

آج صبح کے اوقات میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 10 روپے اضافہ ہوا۔ دس روپے اضافے سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 280 روپے پہنچ گئی تھی۔

ماہرین نے کہا کہ IMF کی پہلی قسط جولائی میں 1-1.25 بلین ڈالر کی متوقع ہے اور دیگر کثیر جہتی قرض دہندگان اور دوست ممالک سے تقریباً 1.5-2 بلین ڈالر کے نئے قرضوں کی آمد جلد ہی ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر کی تعمیر نو میں مدد کرے گی اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مزید اضافہ کرے گا۔

اگرچہ اسٹیٹ بینک کے ذخائر 53 کروڑ ڈالر اضافے سے 4 بلین ڈالر سے زیادہ ہو گئے، لیکن پھر بھی کم ہیں ، کیونکہ موجودہ ذخائر صرف ایک ماہ کی درآمدات کے لیے کافی ہوں گے۔

متعلقہ تحاریر