غریب جائے تو جائے کہاں؟ ملک بھر میں مہنگائی کی شرح 29 فیصد تک پہنچ گئی
شہریوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی میں دن بدن اضافے سے پیٹ کا دوزخ بھرنا تک مشکل ہو گیا ہے اور شہباز شریف حکومت کو عوام کا کوئی خیال نہیں۔
ملک میں مہنگائی میں مسلسل اضافہ جاری، اشیائے خورونوش غریب عوام کی پہنچ سے دور ہو گئیں۔ وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح 28.96 فیصد تک پہنچ گئی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے ایک ہفتے کے دوران ہونے والی مہنگائی سے متعلق اعدادوشمار جاری کردیئے۔ ادارہ شماریات کے مطابق چینی ، آٹا ، انڈے ، دال ، چاول اور خشک دودھ سمیت 21 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مزید بڑھ گئیں۔ ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 28.96 فیصد تک پہنچ گئی۔
یہ بھی پڑھیے
آئی ایم ایف کے قرض سے پاکستان کو مزید 5.6 بلین ڈالر کی فنڈنگ حاصل ہو گی، رپورٹ
مہنگائی کی ماری عوام کو بجلی کا ایک اور جھٹکا: فی یونٹ قیمت میں 4 روپے 96 پیسے اضافہ
ملک میں مہنگائی کا جن بے قابو ، اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر نے لگیں ، غریبوں کو دو وقت کی روٹی کے لالے پڑ گئے۔ ادارہ شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق ایک ہفتے کے دوران 21 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق چینی ، آٹے کا تھیلا ، انڈے ، دال ، چاول ، خشک دودھ اور لہسن کی قیمتیں بڑھ گئیں۔ چینی 6 روپے 89 پیسے، گڑ 7 روپے اور دال ماش 2 روپے فی کلو مہنگئی ہوئی۔ آٹے کا بیس کلو کا تھیلہ 116 روپے مہنگا ہو کر 2862 روپے کا ہو گیا۔ گزشتہ ہفتے انڈے 3 روپے فی درجن مزید مہنگے ہوئے۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں مہنگائی میں صفر اعشاریہ 33 فیصد کا مزید اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 28.96 فیصد ہوگئی ہے۔
ادارہ شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق ایک ہفتے میں 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی اور 19 میں استحکام رہا۔ ٹماٹر ، پیاز ، دال مونگ ، کوکنگ آئل اور ایل پی جی کی قیمتیوں میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی میں دن بدن اضافے سے پیٹ کا دوزخ بھرنا تک مشکل ہو گیا ہے اور حکومت کو عوام کا کوئی خیال نہیں۔