ایکسچینج کمپنیاں اپنی ضرورت کے مطابق ڈالر امپورٹ کرسکتی ہیں، اسٹیٹ بینک

ایکسچینج کمپنیوں کا کہنا تھا کہ امریکی ڈالر کی درآمد سے ملک میں جاری ڈالر کی شدید قلت کو کم کرنے میں مدد ملی اور سپلائی میں بہتری آئے گی۔

ملک میں ڈالر کی کمی کو مستحکم کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا بڑا اقدام ، مرکزی بینک نے کچھ مخصوص شرائط کے تحت ایکسچینج کمپنیوں اور کرنسی ڈیلرز کو ملک میں ڈالر امپورٹ کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

اسٹیٹ بینک کے اس اقدام کا مطلب ہے کہ مرکزی بینک نے ایکسچینج کمپنیوں کے بڑے مطالبات میں سے ایک کو تسلیم کر لیا ہے۔ ایکسچینج کمپنیاں اور کرنسی ڈیلرز ایک عرصے سے اس اجازت کا مطالبہ کر رہے تھے۔

ایکسچینج کمپنیوں کا کہنا تھا کہ امریکی ڈالر کی درآمد سے ملک میں جاری ڈالر کی شدید قلت کو کم کرنے میں مدد ملی اور سپلائی میں بہتری آئے گی، اس کے ساتھ روپے کی قدر میں ہوتی ہوئی کمی کو بھی روکا جاسکتا ہے۔

اس سلسلے میں پاکستان کے مرکزی بینک نے فارن ایکسچینج کمپنیوں کے لیے اپنی ہدایات کو اپ ڈیٹ کیا ہے کیونکہ انہیں اجازت دی گئی ہے کہ وہ نامور کارگو یا سیکیورٹی کمپنیوں کے ذریعے کاروباری ہفتے کے 5 ایام کے اندر اپنی قابل اجازت غیر ملکی کرنسیوں کی برآمدی کنسائنمنٹ کی قیمت کے مقابلے ڈالر درآمد کر سکتے ہیں۔

ابتدائی طور پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اس بات کی اجازت 31 دسمبر 2023 تک دی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

شہباز حکومت نے عوام پر بجلیاں گرادیں: بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 7.50 تک فی یونٹ اضافہ کردیا

شہباز حکومت کا کراچی پورٹ ٹرسٹ کا ایسٹ وارف یو اے ای کے حوالے کرنے کا فیصلہ

پہلے، ایکسچینج کمپنیاں جائز کرنسیوں کو نقد میں برآمد کر سکتی تھیں لیکن ان کے لیے اپنے بینک اکاؤنٹس میں ڈالر لانے کی ضرورت تھی۔

ایکسچینج کمپنیاں اس شرط کے ساتھ ڈالر درآمد کر سکتی ہیں کہ اس مدت کے دوران ایکسچینج کمپنی کی طرف سے درآمد کردہ کل نقد امریکی ڈالر اس کی برآمدی کنسائنمنٹس کی مالیت کے 50% سے زیادہ نہ ہوں۔

اسٹیٹ بینک نے ایکسچینج کمپنیوں کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ سسٹم کے ذریعے تیار کردہ ڈیل ٹکٹ کے ساتھ سمندر پار ادارے کے ساتھ اپنے معاہدے میں اس طرح کے انتظامات کو شامل کریں جس میں کل برآمدی کنسائنمنٹ میں سے رقم کی تفصیلات دکھائی جائیں۔

شرط کے مطابطق ایکسچینج کمپنیاں، اپنی کارگو/سیکیورٹی کمپنیوں کے ذریعے نقد رقم میں امریکی ڈالر کی درآمد کے وقت، ڈائریکٹر فارن ایکسچینج آپریشنز ڈیپارٹمنٹ، ایس بی پی بینکنگ سروسز کارپوریشن، کراچی کو پیشگی تحریری اطلاع دیں، اور اس کی ایک کاپی اسٹیٹ بینک کو بھیجیں گیں۔

متعلقہ تحاریر