عالمی بینک صوبہ سندھ کو 30 کروڑ ڈالرز فراہم کرے گا

عالمی بینک یہ قرضہ صوبہ سندھ میں 2 مختلف منصوبوں کے لیے دے رہا ہے

عالمی بینک نے پاکستان کے صوبہ سندھ کے لیے 30 کروڑ ڈالرز کے قرضے کی منظوری دے دی ہے۔

عالمی بینک کے جاری کیے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ قرضہ صوبہ سندھ میں 2 مختلف منصوبوں کے لیے فراہم کیا جا رہا ہے۔ 20 کروڑ ڈالرز سندھ ریزیلینس پراجیکٹ کے لیے دیئے جائیں گے۔ اس منصوبے کی رقم سیلاب اور خشک سالی پر قابو پانے کے لیے فراہم کی جائے گی۔

اِس منصوبے سے قدرتی آفات پر قابو پانے کے لیے شعبہ صحت کو بہتر کیا جائے گا۔ منصوبے سے کرونا پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی۔

اعلامیہ کے مطابق کراچی سالڈ ویسٹ ایمرجنسی پراجیکٹ کے لیے 10 کروڑ ڈالرز دیئے جائیں گے۔ اس رقم سے کراچی میں ندی نالوں کی صفائی کی جائے گی۔ رقم کی فراہمی کا مقصد سندھ کے عوام کو قدرتی آفات کے نقصانات سے محفوظ رکھنا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاکستان کو 30 کروڑ ڈالرزکا قرضہ

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ سندھ میں ہیلتھ ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے فراہم کی گئی رقم سے صحت عامہ کی صورتحال بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ دس کروڑ ڈالرز سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے لیے خرچ ہوں گے۔ اس سے کوڑا کرکٹ کو سنبھالنے اور تلف کرنے میں مدد ملی گی اور صوبے کی عوام براہ راست مستفید ہوسکیں گے۔

اس سے قبل مارچ 2018ء میں 98 ملین ڈالرز کے ‘کراچی نیبر ہوڈ پروگرام’ کا سنگِ بنیاد رکھا گیا تھا۔ پروگرام میں عالمی بینک نے 86 ملین ڈالرز قرض دیا تھا، جبکہ صوبائی حکومت کا حصہ 12 ملین ڈالرز تھا۔ دو برس گزرنے کے بعد بھی آج منصوبہ تاخیر کا شکار ہے۔

اس پروگرام کے تحت صدر اور ملیر کے علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر، ڈرینج سسٹم کی بحالی، پیدل چلنے والوں کے لیے برج، روڈ لائن، سائیکل واکنگ کے لیے الگ روڈ تعمیر کیے جانے تھے۔

اس منصوبے کے تحت تعمیر ہونے والی سڑکوں میں ڈاکٹر ضیاءالدین روڈ سے شاہین کمپلیکس تا پاکستان چوک، دین محمد وفائی روڈ سے آرٹس کونسل تا پاکستان چوک اور ایم آر کیانی روڈ سے شاہین کمپلیکس تا فوارہ چوک یا آرٹس کونسل چوک، شاہراہ کمال عطا ترک سے سندھ سیکریٹریٹ گیٹ سے ڈی جے سائنس کالج تک شامل تھیں۔

کراچی نیبرہوڈ پروگرام کے تحت کوسٹ گارڈ چورنگی سے ابراہیم حیدری تک بھی روڈ تعمیر ہونا تھا۔ منصوبے کے مطابق یہ 3 کلومیٹر ڈوئیل اور سنگل کیریج وے سیکشن ملیر سے کورنگی تک ہونا تھا۔ اس سڑک پر سائیڈ واکس یا فٹ پاتھ روڈ کے دونوں طرف بننی تھیں۔ اس روڈ پر پیڈیاٹرک اسٹریٹ کراسنگ، لائٹنگ، بس شیلٹر اور سیفٹی بیریئرز لگنے تھے۔ جبکہ انڈرگراؤنڈ اسٹروم واٹر بھی تعمیر کیا جانا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

ٰپہلی مرتبہ 4 ماہ تک قرضہ نہیں بڑھا، مشیر خزانہ کا دعوی

کراچی نیبر ہوڈ پروگرام کے لیے قرض موصول ہوئے 2 سال سے زیادہ کا عرصہ گزر گیا ہے ابھی تک منصوبے کا آدھا حصہ مکمل نہیں ہوا۔ ان 2 برسوں میں محض چند ایک سڑکوں کی تعمیر ہوئی ہے۔

اب ایک بار پھر عالمی بینک نے 30 کروڑ ڈالرز کا قرض فراہم کیا ہے۔ اربابِ اختیار کو کام تیز کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔ ورنہ غفلت کے مظاہرے سے یہ منصوبہ بھی تاخیر کا شکار ہوسکتا ہے۔

متعلقہ تحاریر