بانی علی بابا گروپ جیک ما کے سامنے آنے پر حصص کی قیمتوں میں اضافہ

بدھ کے روز کمپنی نے 5.82 بلین ڈالرز کی مارکیٹ ویلیو حاصل کی۔

علی بابا گروپ کے بانی جیک ما کی طویل عرصے تک روپوشی کے بعد اچانک جھلک دِکھ جانے کے بعد کمپنی کی حصص کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ بدھ کے روز حصص کی قیمتوں میں 11 فیصد اضافے کے باعث کمپنی نے 5.82 بلین ڈالرز کی مارکیٹ ویلیو حاصل کی تاہم دن کے اختتام تک حصص کی قیمتوں میں اضافہ 8.5 فیصد رہا۔

گزشتہ سال چینی حکومت نے علی بابا کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا تھا جس کے بعد جیک ما روپوش ہوگئے تھے۔ تاہم اب علی بابا گروپ کے بانی جیک ما نے کئی ماہ بعد اپنی جھلک دکھائی جس کے بعد کمپنی کے حصص کی قیمت 11 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔

جیک ما چین کے دیہی علاقوں میں 100 اساتذہ کو ان کی خدمات کے اعتراف میں ایوارڈ دینے کے لیے ایک سالانہ کانفرنس کی میزبانی کرتے ہیں۔ اس سال جیک ما اسی ایونٹ کی ویڈیو کانفرنس پر کچھ لمحے کے لیے سامنے آئے۔

اس جھلک نے نہ صرف علی بابا کو ایک دن میں اربوں ڈالرز کی فروخت دی بلکہ اس سے ان قیاس آرائیوں کا بھی دم ٹوٹ گیا کہ اس کمپنی کے بانی کو چینی حکومت نے حراست میں لیا ہے۔ چینی حکومت نے اس سے قبل ان ارب پتی افراد کو جیل بھیج دیا تھا جو اس کے خلاف آواز اٹھاتے تھے۔

یہ بھی پڑھیے

سال 2020 کے اختتام پر ایپل کا شاندار بزنس

واضح رہے کہ آخری بار جیک ما عوامی طورپرشنگھائی سمٹ میں سامنے آئے تھے جہاں متعدد اعلیٰ سرکاری افسران بھی موجود تھے۔ اس سمٹ میں چین کے مالیاتی ریگولیٹری سسٹم پر تنقید کرنے کے بعد جیک ما مصیبت میں آگئے تھے۔

چینی علی بابا گروپ کی ذیلی کمپنی آنٹ گروپ عوام کے لیے حصص میں سرمایہ کاری کی پیشکش کرنے ہی والی تھی کہ بزنس میگنیٹ کے متنازع تبصرے کے بعد اس کو روک دیا گیا جس نے مبینہ طور پر چینی صدر شی جنپنگ کو مشتعل کردیا۔

چینی حکومت نے اپنے مبینہ اجارہ دارانہ طریقوں کی بنا پر علی بابا کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا جس کے فوراً بعد جیک ما تقریباً 3 ماہ کے لیے غائب ہوگئے تھے۔

مجموعی طور پر علی بابا نے بدھ کے روز 5.82 بلین ڈالرز کی مارکیٹ ویلیو حاصل کی اور 740 بلین ڈالرز کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن پر بند ہوئی۔

متعلقہ تحاریر