کیا کوون جون مستقبل کے وارین بوفیٹ بن پائیں گے؟

جنوبی کوریا کے 12 سالہ بچےکوون جون کا کہنا ہے کہ ارب پتی تاجر وارین بوفیٹ میرا رول ماڈل ہے۔

جنوبی کوریا کے 12 سالہ بچے کوون جون نے کرونا کے سبب لاک ڈاؤن کے دوران اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری کر کے 43 فیصد منافع کمالیا ہے۔ اس کے برعکس پاکستان کے بچوں نے لاک ڈاؤن کے دوران وقت کرکٹ، پب جی، اور ٹک ٹاک پر صرف کیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری سے 43 فیصد منافع کمانے والے 12 سالہ جنوبی کورین بچے کوون جون کا کہنا ہے کہ ‘وارین بوفیٹ میرے لیے رول ماڈل ہیں۔ مستقبل میں اسٹاک ایکسچینج کی دنیا میں اپنی ایک پہنچان بنانا چاہتا ہوں۔’

کوون جون نے اپنی ابتدائی کامیابی پر دعویٰ کیا تھا کہ وہ آنے والے وقت میں وارین بوفیٹ بنیں گے۔

کوون جون کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ سرمایہ کاری گزشتہ سال لاک ڈاؤن کے دوران صرف شوق کی بنیاد پر کی تھی مگر جب انہیں شاندار فائدہ حاصل ہوا تو انہوں نے اب خواب دیکھنا شروع کردیا ہے کہ وہ مستقبل میں وارین بوفیٹ بنیں گے۔

بچے کا کہنا ہے کہ ‘گزشتہ سال اپریل میں نے اپنی والدہ کے اکاؤنٹ سے 25 ملین وون (تقریباً 22 ہزار 400 ڈالرز) کے او ایس پی آئی  (کوریا کمپوزٹ اسٹاک پرائس انڈیکس) میں لگا دیئے تھے۔ تاہم گزشتہ سال کرونا وائرس کی وجہ سے نیچے جانے والا ‘کے او ایس پی آئی اچناک سے اوپر آیا۔

کوون جون کا کہنا ہے کہ ‘میں نے ایک ٹی وی شو میں اسٹاک ایکسچینج کے ایک ماہر کو گفتگو کرتے ہوئے سنا تھا کہ 10 سالوں ایک مرتبہ ایسا موقع آتا ہے جب اسٹاک ایسکچینج اوپر کی طرف جاتا ہے۔ تب میں نے اپنے والدین سے اس بارے میں بات کی اور انہوں نے مجھے اس سرمایہ کاری کے لیے بھرپور تعاون فراہم کیا۔’

یہ بھی پڑھیے

ایمزون کے سربراہ جیف بیزوس علی بابا کے سربراہ جیک ما کے نقش قدم پر مستعفی

وارین بوفیٹ کون تھا؟

"برک شائر ہیتھ وے” کے سی ای او وارین بوفیٹ ارب پتی تاجر، سرمایہ کار اور بزنس ٹائیکون کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ وارین بوفیٹ دنیا بھر میں سب سے بڑے کامیاب بزنس مین کے طور پر بھی پہچانے جاتے ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق ان کے سرمائے کی مالیت 85.6 ارب امریکی ڈالرز ہے اور یوں وارین بوفیٹ دنیا کے چوتھے امیر ترین شخص ہیں۔

وارین بوفیٹ نے اپنی پہلی سرمایہ کاری 11 سال کی عمرمیں کی تھی جس پر ایک انٹرویو کے دوران بوفیٹ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں یہ سرمایہ کاری پہلے کرنی چاہیے تھی۔

متعلقہ تحاریر