آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے لیے خوشخبریاں

آئی ایم ایف نے پاکستان کا قرض پروگرام بحال کردیا ہے اور ملک کی معیشت میں ڈیڑھ فیصد ترقی کا امکان ظاہر کیا ہے۔

پاکستان کی معیشت کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے 2 خوشخبریاں آئی ہیں۔ آئی ایم ایف نے پاکستان کا قرضہ پروگرام بحال کردیا ہے اور ملک کی معیشت میں ڈیڑھ فیصد ترقی کا امکان ظاہر کیا ہے۔

عالمی مالیاتی فنڈ اور پاکستان کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے اور پاکستان کے اصلاحات پروگرام کی یقین دہانی کے بعد آئی ایم ایف نے ملک کے لیے قرضہ پروگرام بحال کردیا ہے۔

آئی ایم ایف کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان کے لیے دوسرے سے پانچویں جائزے کی منظوری دے دی ہے اور جائزہ مشن نے 50 کروڑ ڈالرز کا قرض جاری کرنے کی سفارش کردی ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 50 کروڑ ڈالرز قرض جاری کرنے کی منظوری ایگزیکٹو بورڈ دے گا جس کے بعد پاکستان کو یہ رقم جاری کی جائے گی۔

عالمی مالیاتی فنڈ نے اعلامیے میں پاکستان کی جانب سے سرکاری اداروں کے نقصانات میں کمی کے لیے قانون سازی کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت اینٹی منی لانڈرنگ قوانین پر عملدرآمد کر رہی ہے جبکہ دہشتگردوں کی مالی معاونت کی روک تھام کے لیے بھی اقدامات کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان کی معیشت میں گزشتہ 7 ماہ کے دوران واضح بہتری

واضح رہے کہ کرونا وائرس کے باوجود بھی پاکستان میں اقتصادی سرگرمیاں بحال ہورہی ہیں۔ اس سے قبل آئی ایم ایف نے کہا تھا کہ پاکستان کی معیشت مالی سال 2021 میں ڈیڑھ فیصد ترقی کرے گی۔

صرف یہی نہیں بلکہ پاکستان کی معیشت کے لیے انِ دنوں ہر جانب سے ہی خوشخبریاں آرہی ہیں۔ چند روز قبل اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اطلاع دی تھی کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں رقوم 400 ملین امریکی ڈالرز تک جا پہنچی ہیں۔

حکومت کی جانب سے تعمیراتی صنعت کے لیے ریلیف نے مصنوعات کی مقامی کھپت کو بڑھایا ہے جبکہ برآمدات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

اس کے علاوہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے جولائی 2019 اور جنوری 2020 کے درمیان ٹیکس کے ہدف سے 20 ارب روپے زیادہ محصولات حاصل کیے ہیں۔

متعلقہ تحاریر