سی پیک کے تحت 28 ارب ڈالرز کے نئے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ
سی پیک حکام کے مطابق مکمل ہونے والے منصوبوں کے علاوہ، 12 بلین امریکی ڈالرز کی لاگت کے 21 منصوبے پائپ لائن میں ہیں۔
وفاقی حکومت نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت 28 ارب ڈالرز مالیت کے نئے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت حکومت پاکستان نے 26 نئے منصوبوں پر کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سی پیک کے تحت اب تک 17 منصوبے مکمل کرلیے گئے ہیں۔ ان منصوبوں میں انفرااسٹرکچر، توانائی، اور گوادر میں سماجی کام شامل ہیں جس کی تکمیل پر 13 ارب ڈالرز خرچ ہوئے ہیں۔ جبکہ 12 ارب ڈالرز کے 21 منصوبوں پر کام جاری ہے۔
اس عرصے میں سرمایہ کاروں کو لگ بھگ 42 لائسنس بھی جاری کیے گئے ہیں لیکن فری زون پالیسی نہ ہونے کے باعث تاحال کاروبار شروع نہیں ہوسکا۔ بجلی کا نا ہونا اور گوادر پورٹ سے صوبائی ٹیکس میں مراعات نہ ملنا بھی سرمایہ کاری میں رکاوٹ کا باعث بن رہا ہے۔
سی پیک کے نئے منصوبے شروع کرنے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے حکومت کا کہنا ہے کہ ‘ان منصوبوں کی تکمیل سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کو فائدہ ہوگا۔’
ابتدائی طور پر سی پیک کو 46 بلین امریکی ڈالرز کی لاگت سے شروع کیا گیا تھا جس کا مقصد ملک کی سڑکیں، ریل اور توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر کام کر کے پاکستان کی معیشت کو ترقی یافتہ بنانا تھا۔
جبکہ نئے شروع کیے گئے منصوبوں کے تحت گہرے سمندر میں پاکستان کی بندرگاہ ‘گوادر’ کو چین کے صوبہ سنکیانگ سے جوڑنے کے لیے منصوبے شروع کیے گئے تھے۔ ان منصوبوں کا مقصد دیگر ممالک کے ساتھ تجارت کو کم وقت میں کم لاگت بنانا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
’وفاق سے سندھ کو بروقت فنڈز نہیں ملتے‘مراد علی شاہ
چین پاکستان اقتصادی راہداری کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ‘بعض ممالک کی جانب سے پھیلائی جانے والی غلط فہمیوں کے باوجود سی پیک بے حد کامیابی اور نئے منصوبوں کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق بندرگاہی شہر گوادر، بلوچستان کے بنیادی ڈھانچے، توانائی اور سماجی ترقی پر توجہ دینے والے لگ بھگ 17 منصوبوں کو عملی جامہ پہنایا جاچکا ہے۔ یہ ترقیاتی منصوبے 13 بلین ڈالرز کی مدد سے شروع کیے گئے تھے۔
سی پیک حکام کے مطابق مکمل ہونے والے منصوبوں کے علاوہ 12 بلین امریکی ڈالرز کی لاگت کے 21 منصوبے پائپ لائن میں ہیں۔