تاریخ کے مہنگے ترین رمضان کے خدشات
ملک بھر کی مارکیٹیوں میں چینی، بیسن اور پھلوں کے دام منہ چڑائیں گے، ایسے میں یوٹیلٹی اسٹورز پر تاریخی ریلیف پیکیج دیا جانے کا امکان۔
پاکستان میں کرونا کی وباء کے پیش نظر اور خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ اِس سال رمضان کا مہینہ تاریخ کا مہنگا ترین رمضان ہو سکتا ہے۔ لیکن اِس صورتحال سے نمٹنے کے لیے یوٹیلٹی اسٹورز پر تاریخ کا سب سے بڑا رمضان پیکیج بھی منظور کرلیا گیا ہے۔
اِس پیکیج کے تحت گھی 170، چینی 68 اور ایک کلو آٹا 40 روپے میں ملے گا یعنی 20 کلو آٹا 800 روپے میں دستیاب ہوگا۔ رمضان کے لیے 7 ارب 60 کروڑ روپے کے ریکارڈ ریلیف پیکیج کی تیاری کی گئی ہے۔ سبسڈی کی رقم میں بھی بڑا حصہ آٹے، چینی اور گھی پر دیا جائے گا۔
رمضان اور آٹے پررعایت
آٹے پر فی کلو 30 روپے 50 پیسے سبسڈی دی جائے گی۔ مجموعی طور پر رمضان کے لیے70 ہزار ٹن آٹا سپلائی کیا جائے گا اور اس کی مجموعی سبسڈی کی رقم 2 ارب 13 کروڑ 50 لاکھ روپے ہے۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستانی اسٹاک مارکیٹ میں تنزلی، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ
رمضان اور چینی پر رعایت
یوٹیلٹی اسٹورز پر چینی 68 روپے فی کلو فروخت کی جائے گی اور ہر کلو پر 50 روپے سبسڈی دی جائے گی۔ رمضان میں یوٹیلیٹی اسٹورز 50 ہزار ٹن چینی سپلائی کرے گا اور اس کی سبسڈی کی رقم 2 ارب روپے ہے۔
رمضان اور گھی پر رعایت
وزارت صنعت و پیداوار مسلسل گھی کے بنیادی نرخ کو 200 روپے کلو تک پہنچانے کی تجاویز دیتی رہی ہے تاہم وزیر اعظم عمران خان نے اسے 200 کی بجائے 170 روپے کلو پر ہی محدود رکھا ہے۔ رمضان المبارک کے دوران یوٹیلٹی اسٹورز پر گھی کی قیمت پر 43 روپے فی کلو سبسڈی دی جائے گی۔ ماہ صیام میں یوٹیلٹی اسٹورز 30 ہزار ٹن گھی فراہم کرے گا اور گھی پر مجموعی طور پر ایک ارب 30 کروڑ روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔
اس کے ساتھ ساتھ خوردنی تیل پر 20 روپے فی کلو رعایت دی جائے گی اور رمضان میں 14 ہزار ٹن خوردنی تیل فراہم کیا جائے گا اور اس پر رعایت کی مجموعی لاگت 28 کروڑ روپے ہے۔
رمضان ریلیف پیکج کا آغاز کب ہوگا؟
مہنگا ترین رمضان ہونے کے خدشات کے پیش نظر حکومتی اقدامات یعنی رمضان ریلیف پیکیج کا آغاز یکم اپریل سے ہوگا جس میں چنے کی دال پر 15 روپے، دال مسور پر 25 روپے، دال ماش پر 10 روپے اور سفید چنے پر 25 روپے فی کلو سبسڈی ہوگی۔ بیسن اور کھجور پر 20 روپے، چاول پر 10 روپے فی کلو رعایت دی جائے گی۔ شربت پر 20 سے 25 روپے فی بوتل، چائے کی پتی پر 50 روپے فی کلو جبکہ دودھ پر 20 روپے فی لیٹر کمی کرکے ریلیف دیا جائے گا۔