انڈیا میں کرونا سے جہاز رانی کی بین الاقوامی صنعت متاثر
انڈیا میں روزانہ کی بنیاد پر کرونا کی وباء کے لاکھوں مثبت کیسز اور ہزاروں اموات سامنے آرہی ہیں۔
انڈیا میں کرونا کی وباء نے بین الاقوامی جہاز رانی کی صنعت کو متاثر کیا ہے۔ انڈیا میں جہاز رانی کی صنعت کا عملہ اس بیماری میں مبتلا ہے اور بندرگاہوں پر جہازوں میں داخلے سے انکار کرہا ہے۔
برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق سمندری حکام کی جانب سے جاری نوٹس میں متحدہ عرب امارات میں سنگاپور اور فوجیرہ سمیت بندرگاہوں نے انڈیا سے آئے ہوئے بحری جہاز کے عملے کو تبدیل کرنے سے روک دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
انڈیا میں گائے کی زندگی انسانوں سے زیادہ اہم؟
سمندری عملہ فراہم کرنے والی کمپنی ولیہمسن شپ مینجمنٹ کے مطابق چین میں ژوشان نے گذشتہ تین ماہ کے اندر انڈیا یا بنگلہ دیش کا دورہ کرنے والے بحری جہاز اور عملے کے داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔
انڈسٹری ایگزیکٹیوز کا یہ بھی کہنا ہے کہ انڈیا سے کرونا ٹیسٹ کے منفی نتائج کے ساتھ آنے والے عملے کا جہازوں میں کرونا ٹیسٹ مثبت آرہا ہے۔
سنگاپور میں مقیم سیرنجی میرین گروپ کے چیف ایگزیکٹو راجیش یون نے بتایا کہ ’اس سے قبل ہمارے پاس جہاز تھے تو صرف ایک یا دو افراد متاثر تھے۔‘
انڈیا میں روزانہ کی بنیاد پر کرونا کی وباء کے لاکھوں مثبت کیسز اور ہزاروں اموات سامنے آرہی ہیں۔

جنوبی افریقہ کی بندرگاہ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اس ہفتے ایک بحری جہاز انڈیا سے ڈربن پہنچا تھا جس کے عملے میں 14 فلپائنی شہریوں کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔ جبکہ جہاز کے چیف انجینئر کا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا تھا۔
فلپائن اور چین کے ساتھ ساتھ انڈیا بھی بحری جہاز کے عملے کے سب سے بڑے وسائل میں سے ایک ہے۔ بین الاقوامی چیمبر آف شپنگ کے مطابق ایک اندازے کے مطابق عالمی سطح پر بحری جہاز کے عملے کے 16 لاکھ میں سے تقریباً 2 لاکھ 40 ہزار کا تعلق انڈیا سے ہے۔
سنگاپور بھی شپنگ کا ایک بڑا مرکز ہے جس نے پاکستان اور بنگلہ دیش سمیت دیگر ممالک کے عملے پر پابندی بڑھا دی ہے۔
اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق انڈسٹری سے وابستہ افراد نے متنبہ کیا کہ یہ پابندیاں جہاز رانی کی صنعت کو جھٹکا دے سکتی ہیں جو عالمی تجارت کا 80 فیصد نقل و حمل کے ذریعے منتقل کرتی ہے۔









