معاشی شرح نمو 3.9 فیصد کیسے ہوئی؟

وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق گندم، چاول، مکئی، بڑی صنعتوں کی پیداوار اور ترسیلات زر میں حیران کن اضافہ شرح نمو میں اضافے کی بڑی وجہ ہیں۔

پاکستان میں معاشی ترقی کی شرح نمو 3.9 فیصد تک پہنچنا موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ کیا یہ معاشی شرح نمو یکایک آئی یا اس کے کچھ محرکات بھی ہیں، اگر محرکات ہیں تو کیا ہیں؟ اس ضمن میں وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ شرح نمو میں اضافے کی وجہ گندم، چاول، مکئی، بڑی صنعتوں کی پیداوار اور ترسیلات زر میں حیران کن اضافہ ہے۔

پاکستان میں گذشتہ ایک ہفتے سے معاشی شرح نمو کے اعداد و شمار معیشت کے حوالے سے ہونے والی تمام بیٹھکوں میں گرما گرما بحث کا حصہ بنے ہوئے ہیں۔ وزارت خزانہ کے حکام نے نام ظاہر نہ کرنے پر نیوز 360 کو بتایا کہ گندم، چاول، مکئی، بڑی صنعتوں کی شاندار پیداوار اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں حیران کن اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

عالمی سرمایہ کار پاکستان کی معاشی پالیسیز کے معترف

 زراعت کا کردار

پاکستان ادارہ شماریات اور وزارت خزانہ کی ماہانہ معاشی رپورٹ کے مطابق یہ دیکھا گیا ہے کہ اپریل اور مئی میں ترسیلات زر غیرمعمولی طور پر 29 فیصد بڑھی ہیں۔ پاکستان ادارہ شماریات نے نیشنل اکاؤنٹس میں زراعت میں شرح نمو 2.8، صنعت میں 3.6 فیصد اور خدمات کے شعبے میں شرح ترقی 4.4 فیصد ظاہر کی ہے۔

معاشی شرح نمو 3.9 فیصد کیسے ہوئی؟

معاشی رپورٹ میں اہم اجناس کی شرح نمو 4.65 ظاہر کی ہے۔ گندم کی پیداوار میں شرح نمو 8.1 فیصد رہی اور یوں گندم کی پیداوار 2 کروڑ 73 لاکھ ٹن رہی ہے۔ چاول کی پیداوار میں 13.6 فیصد اضافہ ہوا ہے اور اس کی پیداوار 84 لاکھ ٹن تک پہنچ گئی ہے۔ مکئی کی پیداوار بھی 85 لاکھ ٹن تک پہنچی ہے یعنی گذشتہ پیداوار کی نسبت اس مرتبہ پیداوار میں 7.3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ گنے کی پیداوار میں 22 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کی پیداوار 8 کروڑ 10 لاکھ ٹن رہی ہے۔

معاشی شرح نمو 3.9 فیصد کیسے ہوئی؟

بڑے صنعتی شعبوں کا کردار

رواں مالی سال کے نویں مہینے یعنی مارچ 2021 میں پاکستان میں بڑے صنعتی پیداواری یونٹس کی شرح نمو مارچ 2020 کی نسبت 22.1 فیصد زیادہ رہی۔ پاکستان ادارہ شماریات اور وزارت خزانہ کی ماہانہ معاشی کارکردگی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بڑے صنعتی پیداواری یونٹس کی شرح نمو جولائی تا مارچ 8.9 فیصد رہی جو گذشتہ مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں منفی 5.1 فیصد تھی۔

معاشی شرح نمو 3.9 فیصد کیسے ہوئی؟

پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں یعنی جولائی تا اپریل گاڑیوں کی پیداوار میں 36.4 فیصد اضافہ ہوا جبکہ گاڑیوں کی فروخت 48.5 فیصد بڑھی ہے۔ سیمنٹ سیکٹر نے 19 فیصد کی شاندار ترقی ظاہر کی ہے اور سیمنٹ کی پیداوار گذشتہ مالی سال کی نسبت 40 ملین ٹن سے بڑھ کر 48.2 ملین ٹن تک پہنچ گئی ہے۔

ترسیلات زر کا کردار

رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں یعنی جولائی تا اپریل بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں 29 فیصد کا حیران کن اضافہ ہوا ہے۔ ترسیلات زر 24.2 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی ہیں جو گذشتہ مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں 18.8 ارب ڈالرز تھیں۔

معاشی شرح نمو 3.9 فیصد کیسے ہوئی؟

اب توقع کی جا رہی ہے کہ رواں مالی سال کے اختتام تک یعنی 30 جون 2021 تک بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر 29 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی جو مجموعی طور پر 34 فیصد اضافہ ہوگا۔ یہ اضافہ پاکستان کی جی این پی (گراس نیشنل پراڈکٹ) کا شرح نمو 6.6 فیصد تک پہنچائے گا اور 2005 کے بعد بلند ترین ہوگا۔

متعلقہ تحاریر