گاڑیوں کی قیمتیں کم، کمپنیز میں مقابلہ سخت

مورس گیراج (ایم جی) اور جنوبی کوریا کی کِیا کمپنی آمنے سامنے آگئی ہیں۔

وفاقی حکومت کی طرف سے گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کے بعد برطانوی کمپنی مورس گیراج (ایم جی) اور جنوبی کوریا کی کِیا کمپنی آمنے سامنے آگئی ہیں۔ دونوں کمپنیاں اپنے گاہکوں کو متوجہ کرنے کے لیے گاڑیوں میں مختلف فیچرز متعارف کروا رہی ہیں۔

وفاقی حکومت نے بجٹ میں درآمد شدہ گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا تھا جس کے بعد مختلف کمپنیوں نے گاڑیوں کی قیمتوں میں 60 ہزار سے ایک لاکھ 20 ہزار روپے تک کمی کردی تھی۔ مختلف کمپنیاں اب اپنے گاہکوں کو متوجہ کرنے کے لیے مختلف طریقے استعمال کررہی ہیں۔

گاڑیاں بنانے والی جنوبی کوریا کی کمپنی کِیا کی مشہور کِیا اسپورٹیج کار پاکستان سمیت دنیا بھر میں بہت مشہور ہوئی، اب اس کے مقابلے میں برطانوی کمپنی ایم جی نے اپنی کار ایم جی ایچ ایس متعارف کروائی ہے جسے گاڑیوں کے شائقین بہت پسند کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

سستی گاڑیاں اب فراٹے بھریں گی

ایم جی اور کِیا کار کے فیچرز پر بات کرتے شائقین کا کہنا ہے کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ کِیا اسپورٹیج کے فیچرز بہت متاثر کن ہیں لیکن اس کی قیمت 70 لاکھ روپے کے قریب ہے۔ انہی فیچرز کے ساتھ ایم جی ایچ ایس کار 57 لاکھ روپے تک مارکیٹ میں مل جاتی ہے۔

خیال رہے کہ ایم جی موٹرز کی گاڑیاں پاکستان کے تاجر اور پشاور ظلمی ٹیم کے مالک جاوید آفریدی باہر سے منگوا رہے تھے لیکن اب اس کمپنی کو مقامی سطح پر کاروں کی تیاری کا لائسنس مل گیا ہے۔ مقامی سطح پر اس کمپنی کی گاڑیوں کی تیاری سے قیمتیں بھی کم ہوئی ہیں۔

متعلقہ تحاریر