عالمی اور ملکی سطح پر اشیا ضروریہ کی قیمتوں کا تقابلی جائزہ
رواں سال مئی سے اب تک روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں 10فیصد اضافہ ہوا
ستمبر 2020 سے اب تک عالمی منڈی میں مختلف اشیا کی قیمتوں کا تقابل کرنےسےمعلوم ہوتا ہے کہ مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔ معیشت کیلیے اہم سمجھی جانے والی اشیا کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
ستمبر 2020 سے ستمبر 2021 تک ایک سال کے عرصے میں ڈالر اورروپے کی برابری مستحکم ہے لیکن مئی 2021 سے اب تک 10 فیصد اضافہ ہوا ہے۔امسال مئی میں ڈالر 152.28 پر تھا جوکہ اب 168.02 پرآگیاہے۔ ڈالر کی قدر میں اضافے کے ساتھ ہی مہنگائی میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
ٓیہ بھی پڑھیے
حکومتی دعوؤں کے باوجود مہنگائی کو بریک نہ لگ سکا
اسی طرح کوئلے کی فی ٹن قیمت 153 ڈالر سے دگنی ہوچکی ہے۔
اسٹیل کی قیمت 58فیصداضافے کےساتھ 897 ڈالرفی میٹرک ٹن ہے۔
کپاس کی قیمت میں 46فیصد اضافہ ہوا جس کےبعداس کی قیمت 1.04ڈالر فی پاؤنڈہے۔
خام تیل (ڈبلیوٹی آئی)کی قیمت 70فیصداضافےکےبعد68ڈالرفی بیرل تک جاپہنچی ہے۔
خام تیل (برینٹ) کےنرخ 73فیصداضافےکےساتھ 71ڈالرفی بیرل ہوگئےہیں۔
ملکی سطح پر قیمتیں
کپاس کی قیمت 51 فیصد بڑھ کر 13500 روپے فی من ہو گئی۔سیمنٹ کی قیمت 20 فیصد اضافے سے 676 روپے فی بوری ہوگئی جبکہ اسٹیل ریبر کی قیمت 51 فیصد بڑھ کر 179،500 روپے فی ٹن ہوگئی۔