این بی پی نے امریکہ میں ٹیرر فنانسنگ کا مقدمہ جیت لیا

این بی پی پاکستان میں پبلک سیکٹر کا سب سے بڑا  بینک ہے جس کا بینکنگ نیٹ ورک نہ صرف 1,500 سے زائد برانچوں پر مشتمل ہے

نیشنل بینک آف پاکستان نے امریکہ میں دائر مقدمہ ہیرالڈ براؤن سینئر ای ٹی اے ایل بمقابلہ این بی پی کے عنوان سے امریکہ کی ڈسٹرکٹ کورٹ، سدرن ڈسٹرکٹ کورٹ، سیکنڈ سرکٹ، نیویارک  میں جیت لیا ہے۔

این بی پی نے اپنے امریکی وکلاء کے ذریعے مقدمہ کو خارج کرنے کیلئے دائر درخواست کا بھرپور دفاع کیا جس کے نتیجے میں این بی پی کے خلاف مقدمہ خارج کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے

وزیر اعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کردی

ہیرالڈ براؤن کیس میں جھوٹا الزام لگایا گیا تھا کہ این بی پی نے ایسی رقم کی منتقلی کی اجازت دی جو افغانستان میں امریکی شہریوں کے خلاف دہشت گردی کی مالی معاونت میں استعمال ہوئی جو امریکی انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت جرم ہوسکتا ہے جس کا حوالہ جسٹس اگینسٹ سپانسرز آف ٹیررازم ایکٹ میں ترمیم کیا گیا ہے۔ کیس کے خارج ہونے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ این بی پی کے خلاف کسی قانونی بنیاد کے بغیر دعویٰ کیا گیا تھا۔

این بی پی اینٹی منی لانڈرنگ اور اپنے صارفین کے حوالے سے معاملات سے متعلق مقامی اور بین الاقوامی قوانین، ضوابط اور بین الاقوامی بہترین طریقوں کی تعمیل کے ذریعے تاریخی طور پر مالیاتی جرائم کا مقابلہ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔این بی پی ایسے قوانین اور ضوابط کی سختی سے کاربند رہنےکا تہیہ رکھتا ہے  ۔

این بی پی پاکستان میں پبلک سیکٹر کا سب سے بڑا  بینک ہے جس کا بینکنگ نیٹ ورک نہ صرف 1,500 سے زائد برانچوں پر مشتمل ہے بلکہ اس کی  بین الاقوامی سطح پر بھی موجودگی ہے۔

متعلقہ تحاریر