مالی سال 2022 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17.406ارب ڈالر تک جا پہنچا

مالی سال 2021 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2.820ارب ڈالر تھا۔ مالی سال 2020  میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 4.449ارب ڈالر رہا تھا۔

مالی سال 2022 کے دوران جاری کھاتوں کا ملکی خسارہ 17.406ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر جاپہنچا۔

وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنے کا ذمے دار بھی سابقہ حکومت کو قرار دیدیا۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان ڈیفالٹ ہونے کے خطرے سے نکل آیا ہے، مفتاح اسماعیل

حمزہ شہباز کی ایوان وزیراعلیٰ سے روانگی پر کریم کی طنزیہ شرارت

گزرے مالی سال میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17.406 ارب ڈالر تک جاپہنچا جوکہ مالی سال 2021 میں 2.820ارب ڈالر تھا۔   اعداد وشمار کے مطابق  جون 2022 میں جاری کھاتوں کا خسارہ 2.275 ارب ڈالر رہا جوکہ مالی سال 2021 کے جون میں 1.6ارب ڈالر رہا تھا جبکہ مالی سال 2020  میں جاری کھاتوں کا خسارہ 4.449ارب ڈالر رہا تھا۔

یاد رہے کہ  وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو میں جاری کھاتوں کا خسارہ بڑھنے کا ذمے دار بھی سابقہ حکومت کو قرار دیدیا۔کہتے ہیں کہ  پی ٹی آئی کے دور میں ڈالر کی قدر 178روپے بلاجواز تھی، اگر پی ٹی آئی کی حکومت ڈالر کے ریٹ کو کنٹرول میں رکھتی تو کرنٹ اکاؤنٹ  خسارہ زیادہ نہیں بڑھتا۔

متعلقہ تحاریر