پٹرول 6.72روپے مہنگا، میاں صاحب فیصلے میں شامل نہیں، مریم نواز کو صفائیاں مہنگی پڑگئیں
میاں صاحب نے اس فیصلے کی سخت مخالفت کی اور میٹنگ چھوڑ کر چلے گئے، مریم نواز کے بیان پر مخالفین ہی نہیں ن لیگ کے حامی بھی برس پڑے، مشکل فیصلے لینے کے وقت 80روپے کے اضافے کا بھی دفاع کیا، یہ اضافہ زیادتی ہے، لیگی کارکن کا ردعمل
مسلم لیگ ن کی اتحادی حکومت نے عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں کمی اور روپے کی قدر میں خاطر خواہ استحکام آنے کے باوجود پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بجائے 6.72روپے تک کا اضافہ کردیا۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کہتی ہیں فیصلے میں میاں صاحب کی مرضی شامل نہیں، وہ اجلاس چھوڑ کر چلے گئے تھے۔عوام نے مریم نواز کی صفائیاں مسترد کردیں، سوشل میڈیا پر مریم نواز کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
اتحادی حکومت نے 4 ماہ میں مہنگی ترین بجلی بنائی،بوجھ عوام پر لادھ دیا
سعودی عرب نے پاکستان کی ہچکولے کھاتی معاشی کشتی کو سہارا دے دیا
میڈیا کے ذریعے پٹرول سستا ہونے کی خوشخبریاں سنانے والی لیگی حکومت عوام سے ہاتھ کرگئی۔ رات گئے وزارت خزانہ کے جاری کردہ نوٹی فیکیشن نے عوام کی خوشیوں پر پانی پھیر دیا۔حکومت نے عوامی توقعات کے برعکس پٹرول 6 روپے 72 پیسے فی لٹر مہنگا کردیا ہے جبکہ عوام توقع کر رہے تھے کہ حکومت پٹرول پر 15 روپے کا ریلیف دے گی۔ پٹرول کی نئی قیمت 233 روپے 91 پیسے فی لٹر مقرر کردی گئی ہے۔
حکومت نے ڈیزل کی قیمت میں محض 51 پیسے کی کمی کی ہے جس کے بعد فی لیٹر ڈیزل 244 روپے 44 پیسے کا ہوگیا ہے۔ مٹی کے تیل کی قیمت میں ایک روپے 67 پیسے فی لٹر کمی کی گئی ہے جس کے بعد مٹی کے تیل کی نئی قیمت 199 روپے 40 پیسے ہوگئی ہے۔
لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 43 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے اور لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت 191 روپے 75 پیسے فی لٹر مقرر کی گئی ہے۔ عوام حکومت کے اس فیصلے سے نالاں ہیں اور ان کا شکوہ ہے کہ حکومت انہیں ریلیف دینے میں حیلے بہانے سے کام لے رہی ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف اور قائد ن لیگ میاں نوازشریف نے عوام کے ساتھ”گڈ کوپ“اور ”بیڈ کوپ“ کا کھیل شروع کردیا۔ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے دعویٰ کیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے میں میاں نوازشریف کی مرضی شامل نہیں ہے۔
میاں صاحب نے اس فیصلے کی سخت مخالفت کی اور یہاں تک کہ دیا کہ میں مزید ایک پیسے کا بوجھ عوام پر نہیں ڈال سکتا اور اگر حکومت کی کوئی مجبوری ہے تو میں اس فیصلے میں شامل نہیں ہوں اور میٹنگ چھوڑ کر چلے گئے۔ https://t.co/McG019GW6Z
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) August 15, 2022
مریم نواز نے قیمتوں میں اضافے کے بعد اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ میاں صاحب نے اس فیصلے کی سخت مخالفت کی اور یہاں تک کہہ دیا کہ میں مزید ایک پیسے کا بوجھ عوام پر نہیں ڈال سکتا اور اگر حکومت کی کوئی مجبوری ہے تو میں اس فیصلے میں شامل نہیں ہوں اور میٹنگ چھوڑ کر چلے گئے۔
کیا میاں نواز شریف اور حکومت دو مختلف چیزیں ہیں؟ کیوں قوم کو گمراہ کر رہی ہیں؟
— Ahmad Abu Bakar (@AABakar) August 15, 2022
مریم نواز کے اس بیان پر ٹوئٹر صارفین ہی ن لیگ کے حامی بھی انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔ احمد ابو بکر نے سوال اٹھایا کہ کیا میاں نواز شریف اور حکومت دو مختلف چیزیں ہیں؟ کیوں قوم کو گمراہ کر رہی ہیں؟
خدارا ہم پہ کچھ رحم کریں ہم آپ کو سپورٹ کرتے تھے کرتے ہیں اور انشااللہ کرتے رہیں گے
لیکن اس کی سزا تو نہ دیں— Akhtar Malik (@AkhtarM66655156) August 15, 2022
اختر ملک نے لکھا کہ خدارا ہم پہ کچھ رحم کریں ہم آپ کو سپورٹ کرتے تھے کرتے ہیں اور انشااللہ کرتے رہیں گے لیکن اس کی سزا تو نہ دیں۔
ہاہاہا کیا ڈرامہ ہے آپ عوام کو اتنا بیوقوف سمجھتے ہیں ایسی احمقانہ باتیں کیسے کرتے ہیں 😡
— Shagufta Ejaz (Commentary) (@Shagufta_Ejaaz) August 15, 2022
اداکارہ شگفتہ اعجاز نے لکھا کہ ہاہاہا کیا ڈرامہ ہے آپ عوام کو اتنا بیوقوف سمجھتے ہیں ایسی احمقانہ باتیں کیسے کرتے ہیں۔
میم یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ بڑے میاں صاحب کہیں اور یہ چھوٹے نہ مانیں دل کی تسلی نہ کروایں در حقیقت اپنا ووٹ بینک ختم ہوتا جا رھا ہے غریب کو ساری زندگی ھنساتے رھیں وہ بھول جاے گا مگر ایک دن رلا کے دیکھیں ساری عمر بد دعایں دے گا اور تین ماہ سے اپنوں سے ہی بد دعایں مل رہی ہیں
— اشرف نون گجر (@gujjars6) August 15, 2022
ن لیگ کے حامی اشرف نون گجرنے لکھا کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ بڑے میاں صاحب کہیں اور یہ چھوٹے نہ مانیں دل کی تسلی نہ کروایں در حقیقت اپنا ووٹ بینک ختم ہوتا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ غریب کو ساری زندگی ہنساتے رہیں وہ بھول جاے گا مگر ایک دن رلا کے دیکھیں ،ساری عمر بد دعایں دے گا اور3ماہ سے اپنوں سے ہی بد دعایں مل رہی ہیں۔
جب مشکل فیصلے لینے کا وقت تھا. ہم نے آپ کے ایک ماہ میں 80 روپے لیٹر پٹرول اضافے کو ڈیفنڈ کیا. اب جب عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی آرہی ہے. تو اب تیل کی قیمتوں میں اضافے کا کیا جواز بنتا ہے. ہم یوتھیے تھوڑی ہے جو آپ کے ہر کام کو سپورٹ کریں. عوام کے ساتھ ظلم کی انتہا ہے.
— جیدی (@Amjadramzan9) August 15, 2022
ن لیگ کے ایک اور حامی نے لکھا کہ جب مشکل فیصلے لینے کا وقت تھا، ہم نے آپ کے ایک ماہ میں 80 روپے لیٹر پٹرول اضافے کا دفاع کیا، اب جب عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی آرہی ہے،تو اب تیل کی قیمتوں میں اضافے کا کیا جواز بنتا ہے. ہم یوتھیے تھوڑی ہیں جو آپ کے ہر کام کو سپورٹ کریں،عوام کے ساتھ ظلم کی انتہا ہے۔