مہنگائی نے ملک میں 47 سالہ تاریخ کا ریکارڈ توڑ دیا
اداراہ شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق اگست کے دوران مہنگائی کی شرح 27.3 فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچی جبکہ جولائی 2022 کے دوران مہنگائی کی شرح 24.9 فیصد کی سطح پر تھی۔
دل تھام لیں، مہنگائی کا 47 سالہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ پاکستان ادارہ شماریات نے مہنگائی کے اعدادوشمار جاری کر دیئے، اگست 2022 میں ماہانہ مہنگائی کے تمام سابقہ ریکارڈ تہس نہس ہو گئے، سال 1975 میں مہنگائی 29.29 فیصد تھی، ملک میں ماہانہ مہنگائی 27.3 فیصد تک پہنچ گئی۔ ایک سال میں دال مسور کی قیمتوں میں 114 فیصد ، پیاز 90 فیصد اور کوکنگ آئل 74 فیصد مہنگا ہوگیا۔
ملک میں مہنگائی کا سیلاب بھی اپنے عروج پر ہے اور عوام کی قوت خرید کو تباہ کر رکھ دیا ہے۔ روزمرہ استعمال کی تمام اشیا کے دام مسلسل اوپر جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
آئی ایم ایف سے 1.16 ارب ڈالر کی قسط موصول، معیشت کی جان میں جان آگئی
شہباز شریف حکومت پھر عوام سے ہاتھ کرگئی، پٹرولیم مصنوعات مزید مہنگی کردیں
پاکستان شماریات بیورو نے بھی مہنگائی کے جو اعدادوشمار جاری کیے ہیں جن میں مہنگائی کا اعتراف واضح ہو رہا ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق اگست کے دوران مہنگائی کی شرح 27.3 فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچی جبکہ جولائی 2022 کے دوران مہنگائی کی شرح 24.9 فیصد کی سطح پر تھی۔
آلو کی قیمتوں میں 5 فیصد اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں 2.3 فیصد کا اضافہ ہوا۔
ماہانہ بنیادوں پر ریڈی میڈ گارمنٹس 7.8 فیصد مہنگے ہوئے۔ سالانہ بنیادوں پر دال مسور کی قیمتوں میں 114 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ سالانہ بنیادوں پر پیاز 90 فیصد اور کوکنگ آئل 74 فیصد مہنگا ہوا۔
سالانہ بنیادوں پر چکن 60 فیصد اور دودھ 25 فیصد مہنگا ہوا ہے۔
اگست 2022 میں اگست 2021 کی نسبت ایک سال کے دوران کھانے پینے کی چیزیں 27.6 فیصد مہنگی ہوئیں جبکہ اس دوران سبزیاں مجموعی طور پر 33.85 فیصد مہنگی ہوئی ہیں۔
مکانات کے کرائے ، پانی ، بجلی اور گیس کے بل مجموعی طور پر 27.5 فیصد بڑھ گئے ہیں۔
ایک سال کے دوران علاج معالجہ 11.8 فیصد اور ٹرانسپورٹ 63.08 فیصد مہنگی ہوئی۔ تعلیم اور درسی کتابوں اور اسکول کی فیس میں 10 فیصد اضافہ ہوا۔
ماہانہ بنیادوں پر آلو، ٹماٹر، سبزیاں، دالیں، انڈے و دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھیں۔
ماہانہ بنیادوں پر ٹماٹر کی قیمتوں میں 52.8 فیصد، دال مانگ 15.2 فیصد مہنگی ہوئی۔ اعدادوشمار کے مطابق سبزیاں 13.44 فیصد ، دال ماش 12.4 فیصد ، دال مسور 11.7 فیصد مہنگی ہوئی۔
پاکستان شماریات بیورو کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر انڈے 7.5 فیصد، دال چنا 6 فیصد مہنگی ہوئی۔
عوام کا شکوہ ہے کہ مسلم لیگ نون اور اس کے اتحادیوں کے دور حکومت میں ایک دن بھی ریلیف نصیب نہیں ہوا اور ہر شے کے ریٹ ہر روز بڑھ رہے ہیں۔









