رواں ماہ ستمبر کے پہلے13دنوں میں ایک ڈالر 14روپے تک مہنگا ہوگیا

کاروباری ہفتے کے دوسرے روز انٹربینک میں ایک ڈالر2 روپے10 پیسے اضافے سے231 روپے 92 پیسے جبکہ اوپن مارکیٹ میں2 روپے مہنگا ہوکر236 روپے کی سطح پر پہنچ گیا، معاشی ماہرین نے رواں مالی سال کے آخر تک ڈالر کی قدر250 روپے تک پہنچنے کے خدشات ظاہرکردیئے

کاروباری ہفتے کے دوسرے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی کی قدر میں مزید گراوٹ دیکھی گئی۔ رواں ماہ کے پہلے13 روز کے دوران ایک ڈالر کی قدر میں 13 روپے 17 پیسے تک کا اضافہ ہوچکا ہے ۔

پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر آج مزید مہنگا ہوگیا ہے۔ انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں2 روپے 10 پیسے جبکہ اوپن مارکیٹ میں2 روپے اضافہ دیکھا گیا ۔

یہ بھی پڑھیے

اگست میں ترسیلات زر 8 فیصد اضافے سے 2.7 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں

اسٹیٹ بینک پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق  کاروباری ہفتے کے دوسرے روز انٹر بینک میں ایک ڈالر2 روپے 10 پیسے مہنگا ہواجس کے بعد ایک ڈالر 231 روپے 92 پیسے کی سطح پر آگیا ہے ۔

اوپن مارکیٹ میں بھی ایک ڈالر2 روپے مہنگا ہوا۔ فاریکس ایسوسی ایشن کے مطابق آج اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالرکی قدر میں2 روپے کا اضافہ ہوا اور ایک ڈالر238 روپے کا ہوگیا۔

معاشی امور کے ماہرین کے خدشہ ظاہرکیا ہے کہ رواں ماہ ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ ماہرین نے ایک بارپھر سے ڈالرکی قدر235 روپے سے 240 روپے  تک پہنچنے کا امکان ظاہر کیا ہے ۔

معیشت پر کڑی نظر رکھنے والے ماہرین نے کہا کہ دنیا میں کساد بازاری میں اضافے سے پاکستانی برآمدات  متاثرہوگی جس کی وجہ سے ممکنہ طور پر رواں مالی سال کے اختتام پرایک ڈالر 250 روپے کا ہوسکتا ہے ۔

متعلقہ تحاریر