پاکستان سے بنگلہ دیش، انڈونیشیا اور ویت نام کو کپاس کی برآمدات شروع ہوگئی  

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر تین ہزارسے زائدروئی کی بیلزبنگلہ دیش،انڈونیشیا اور ویت نام کو برآمد کی گئی ہیں جبکہ برآمد کنندگان نے 3080 اور ٹیکسٹائل ملز نے 908,000  روئی کی گانٹھیں کی خریدیں

پاکستان سے کپاس کی برآمدات شروع ہوگئی ہے۔ چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر تین ہزار سے زائدروئی کی بیلز برآمد کی جائینگی۔

 چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق کاکہنا ہے کہ پاکستان سے روئی کی برآمدات شروع ہوگئی ہے۔ ابتدائی طور پر تین ہزار سے زائدروئی کی بیلز بنگلہ دیش،انڈونیشیا اور ویت نام کو برآمد کی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

ملک میں کپاس کی پیداوار میں 70 فیصد اضافہ

احسان الحق نے بتایا کہ اب تک 20 ہزار بیلز روئی کے برآمدی معاہدے طے پا چکے ہیں۔ بارشوں کے باعث روئی کا معیار متاثر ہوا جس کی وجہ سے برآمد کنندگان کو مشکلات کا سامنا ہے۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت روئی کی قیمتیں 22 سے 23 ہزار روپے فی من تک مستحکم ہیں۔ برآمد کنندگان نے 3080 روئی کی گانٹھیں خریدیں۔ ٹیکسٹائل ملز نے 908,000 گانٹھیں روئی کی خریدیں۔

انہوں نے بتایا کہ ستمبر تک  روئی کی آمد میں 18اعشاریہ 6فی صد کمی ریکارڈ کی گئی  جبکہ 15ستمبر تک روئی کی آمد 21لاکھ 86ہزار بیلز رہی ۔سندھ میں کپاس کی آمد میں 35اعشاریہ 7فی صد کمی  واقع ہوئی ۔

کاٹن جنرز فورم کے مطابق سندھ میں کپاس کی آمد 11لاکھ 9ہزار بیلز رہی ۔پنجاب میں کپاس کی آمد میں 12اعشاریہ 16فی صد اضافہ  ہوا۔ پنجاب میں کپاس کی آمد 10لاکھ 76ہزار بیلز رہی ۔

متعلقہ تحاریر