گرتی اسٹاک مارکیٹوں نے امریکیوں کے 9 کھرب ڈالر ڈبو دیے
رواں سال گرتی ہوئی اسٹاک مارکیٹوں نے امریکی گھرانوں کو 9 کھرب ڈالر سے زیادہ کی دولت سے محروم کردیا جس سے خاندانی بیلنس شیٹس اور اخراجات پر زیادہ دباؤ پڑا ہے۔
فیڈرل ریزرو کے اعداد و شمار کے مطابق کارپوریٹ ایکویٹی اور میوچل فنڈ کے حصص کی امریکیوں کی ہولڈنگ دوسری سہ ماہی کے اختتام پر 33 کھرب ڈالر تک گر گئی جو سال کے آغاز میں 42 کھرب ڈالر سے کم تھی۔
یہ بھی پڑھیے
دبئی میں غریبوں کو مفت روٹی کی فراہمی کیلیے مشینیں نصب کردی گئیں
مالی سال کے پہلے ماہ میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 16.5 فیصد کی کمی
جولائی کے اوائل سے مارکیٹ کے بڑے اشاریہ جات مزید گرنے اور بانڈ مارکیٹ میں مزید نقصانات کے ساتھ مارکیٹ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ مالیاتی منڈیوں سے دولت کے موجودہ نقصانات کا تخمینہ مجموعی طور پر 9.5 کھرب ڈالر سے 10 کھرب ڈالر ہوسکتا ہے۔
ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ یہ گراوٹ جلد ہی معیشت پر اثر انداز شروع کر سکتی ہے جس سے امریکیوں کی بیلنس شیٹ پر دباؤ بڑھ سکتا ہے اور ممکنہ طور پر اخراجات، قرض لینے اور سرمایہ کاری کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
موڈیز اینالیٹکس کے چیف اکانومسٹ مارک زندی نے کہا کہ نقصانات آنے والے سال کے دوران حقیقی جی ڈی پی کی نمو کو تقریباً 0.2 فیصد پوائنٹس تک کم کر سکتے ہیں۔
موجودہ صورتحال میں دولت مندوں کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے کیونکہ وہ اسٹاک کے بڑے حصے کے مالک ہیں۔ فیڈرل ریزرو کے مطابق اسٹاک مارکیٹوں کے ٹاپ 10 فیصدامریکیوں نے اس سال اسٹاک مارکیٹ میں کی دولت میں 8 کھرب ڈالر سے زیادہ کا نقصان کیا ہے کہ جو کہ ان کی اسٹاک کی دولت میں 22 فیصد کمی کی نشاندہی کرتا ہے۔
ٹاپ ون پرسنٹ امریکی اسٹاک مارکیٹ کی دولت میں سے 5 کھرب ڈالر سے زیادہ کھو چکے ہیں۔ 50فیصد چھوٹے سرمایہ کاروں نے اسٹاک کی دولت میں تقریباً70 ارب ڈالر کا نقصان کیا ہے۔
نقصانات حصص یافتگان کے لیے بڑے پیمانے پر اور اچانک الٹ پلٹ کی نشاندہی کرتے ہیں جنہوں نے وبائی مرض کے بعد سے بڑھتے ہوئے اسٹاک سے دولت کی ریکارڈ تخلیق دیکھی۔
2020 کی مارکیٹ کی کم ترین سطح سے لے کر 2021 کے آخر تک امریکا کی اسٹاک کی دولت 22 کھرب ڈالر سے 42 کھرب ڈالر تک تقریباً دوگنی ہو گئی۔
فیڈرل ریزرو کے مطابق اس دولت کا بڑا حصہ سب سے اوپر والوں کے پاس چلا گیا کیونکہ امیر ترین 10فیصد امریکیوں کے پاس انفرادی طور پر رکھے گئے 89فیصد حصص ہیں۔
جہاں امریکیوں نے مکانات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے دولت حاصل کی ہے، وہیں منافع اسٹاک مارکیٹ کے نقصانات سے زیادہ ہے۔ امریکا کی ہاؤسنگ دولت سال کی پہلی ششماہی میں 3 کھرب ڈالر بڑھ کر 41 کھرب ڈالر تک پہنچ گئی۔ فائدہ اسٹاک مارکیٹ میں ضائع ہونے والی رقم کا صرف ایک تہائی ہے۔ پھر بھی رہن کی بڑھتی ہوئی شرح کے ساتھ بہت سے بازاروں میں گھروں کی قیمتیں کم یا منجمد ہونا شروع ہو گئی ہیں۔
اسٹاک کی دولت میں کمی بھی 2020 میں وبائی بیماری کے آغاز کے دوران سہ ماہی اسٹاک نقصانات میں $ 6 ٹریلین سے تجاوز کر گئی ہے۔ جب کہ اسٹاک مارکیٹوں میں فیصد کی بنیاد پر بڑی کمی دیکھی گئی ہے، اس سال اسٹاک کے نقصانات ڈالر کی بنیاد پر اب تک کے سب سے بڑے نقصانات میں سے ہیں۔