وزیر خزانہ کا قرضوں کی ری شیڈولنگ کے لئے پیرس کلب نہ جانے کا عندیہ

سینیٹر محمد اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ 50 ہزار ڈالر تک جتنی زیرالتوا ایل سی کی ادائیگیاں تھیں وہ ادا کردی جائیں گی۔

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے بیان کے بالکل مخالف جاتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ قرضوں کی ری شیڈولنگ کے لئے پیرس کلب نہیں جائیں گے، بانڈز کی ادائیگی بروقت کی جائیگی، آئی ایم ایف کے معاہدے کی پاسداری کریں۔

وزیرخزانہ سینیٹرمحمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ قرضوں کی ری شیڈولنگ کے لئے پیرس کلب نہیں جائیں گے، بانڈز کی ادائیگی بروقت کی جائے گی ، آئی ایم ایف کے معاہدے کی پاسداری کریں گے، 50 ہزار ڈالر تک کی ایل سیز کی ادائیگیاں کرنے جارہے ہیں جس کیلئے اسٹیٹ بنک نے ڈیٹا فراہم کردیا ہے۔ اتحادی حکومت اپنی ذمہ داریاں ادا کررہی ہے، سابقہ حکومت کی وجہ سے ملک مسائل کا شکار ہوا۔

یہ بھی پڑھیے

موڈیز نے پاکستان کے بیرونی قرض کی شرح بندی مزید گرادی

عالمی بینک نے پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لیے بڑے ریلیف کا اعلان کردیا

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو میڈیا بریفنگ کے دوران کیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے جائزہ اجلاس کیلئے میری ٹیم روانہ ہوچکی ہے، میں نے شرکت کرنی ہے اور روانگی سے قبل ان چار چیزوں کی وضاحت ضروری تھی تاکہ ملکی اور بیرونی سطح پر ملکی معیشت کے حوالے سے اہم فیصلوں سے آگاہ کیا جاسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت کی وجہ سے معاشی مسائل پیدا ہوئے اور ایل سی کی ادائیگیاں التوا کا شکار ہوئیں۔ میں نے گورنر اسٹیٹ بنک سے کہا کہ ایل سی کے حوالے سے مختلف حجم کی ایل سی کے اعدادوشمار اکٹھے کرکے ڈیٹا فراہم کردیں جس پر اسٹیٹ بنک آف پاکستان نے ڈیٹا فراہم کردیا ہے۔

محمد اسحاق ڈار کا کہنا تھا 50 ہزار ڈالر تک جتنی زیرالتوا ایل سی کی ادائیگیاں تھیں وہ ادا کردی جائیں گی ، جس سے 50 فیصد ادائیگیوں کے مسائل حل ہو جائیں گے اور کاروباری برادری کے مسائل حل ہوں گے۔

انہوں نے عالمی درجہ بندی کے اداروں کے حوالے سے کہا کہ زوم اجلاس کے ذریعے ہم نے انہیں درست اعدادوشمار فراہم کئے ، ان کی درجہ بندی محدود اعدادوشمار پر مبنی تھے جسے درست ریکارڈ فراہم کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی خصوصی دلچسپی پانچ درآمدی صنعتوں کے مسائل پر تھی، ان مسائل کو حل کردیا گیا ہے جس سے برآمدات کو فروغ ملے گا۔ صنعتی شعبہ کی توانائی کی قیمتوں کے حوالے سے نوٹیفیکیشن جلد جاری کردیا جائے گا۔

سینیٹر اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان قرضوں کی ری شیڈولنگ کیلئے پیرس کلب نہیں جائے گا، آئی ایم ایف سے معاہدے کی پاسداری کریں گے، عالمی ادارے بھی ہمارے فیصلوں کی تائید کریں گے۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اتحادی حکومت اپنی ذمہ داری پوری کر رہی ہے۔ بانڈزکی دسمبر میں ادائیگی میچور ہورہی ہے۔ یہ ادائیگی بروقت کی جائے گی۔ گزشتہ حکومت نے ملک کو معاشی مسائل میں دھکیلا تاہم ماضی میں جو بھی غلط فیصلے ہوئے ان کے حل کیلئے جامع حکمت عملی کے ذریعے اقدامات کو یقینی بنا رہے ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اندر اور باہر یہ وضاحت ضروری ہے کہ تمام فیصلوں پر عملدرآمد کیا جائے گا اور قرضے ری شیڈول کیلئے پیرس کلب نہیں جائیں گے۔

متعلقہ تحاریر