شہباز حکومت کے 6 ماہ میں زرمبادلہ کے ذخائر تین سال کی کم ترین سطح پرآگئے
فروری 2022 میں ملک میں زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 22 ارب 88 کروڑ ڈالر کی سطح پر موجود تھے تاہم نئی اتحادی حکومت کے 6 ماہ کے دور حکمرانی میں زرمبادلہ کے ذخائر تین سال کی کم ترین سطح پرآگئے ہیں، اسٹیٹ بینک کے مطابق ملک کے مجموعی ذخائر 13 ارب 25 کروڑ ڈالر کی سطح پر آگئے ہیں

اتحادی حکومت کے 6 ماہ کے دور حکمرانی میں زرمبادلہ کے ذخائر تین سال کی کم ترین سطح پر آگئے ہیں۔ رواں ہفتے کے اختتام پر زرمبادلہ کے ذخائر میں 30 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی۔
اسٹیٹ بینک پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران 30 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی سے 7 ارب 59 کروڑ 70 لاکھ کی سطح پر آگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستانی روپے اور زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ عارضی ہے، اسٹیٹ بینک
مرکزی بینک کے اعداد و شمارمیں کمرشل بینکس کے زرمبادلہ میں کمی کا بھی بتایا گیا ہے۔ رواں ہفتے کے اختتام پر کمرشل بینکس کے ذخائر 3کروڑ 90 لاکھ ڈالر کمی ہوئی۔
ایس بی پی حکام کے مطابق مرکزی بینک کے ذخائر30 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی سے 7 ارب 59 کروڑ 70 لاکھ جبکہ کمرشل بینکس کے ذخائر 5 ارب 65 لاکھ ڈالر ہوگئے ہیں۔
اسٹیٹ بینک پاکستان کے مطابق ملک کے مجموعی ذخائر13 ارب 25 کروڑ ڈالر کی سطح پر ہیں جوکہ گزشتہ ہفتے سے 34 کروڑ ڈالر کم ہیں۔
واضح رہے کہ نئی اتحادی حکومت سے قبل فروری 2022 میں ملک میں زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 22 ارب 88 کروڑ ڈالر کی سطح پر موجود تھے ۔