آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر نے پاکستانی حکمرانوں کا کچا چٹھا کھول کررکھ دیا

جہاد اظہور نے کہا ہے کہ پاکستان میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے صرف معیشت کا  2 فیصد خرچ ہوتا ہے جبکہ ترقی یافتہ ممالک معیشت کا 4 فیصد عوام پر خرچ کرتے ہیں۔

آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر برائے مڈل ایسٹ اور سنٹرل ایشیا جہاد اظہور نے کہا ہے کہ پاکستان کو پٹرول مہنگا کرنا پڑے گا، اگر سستا پٹرول دینا ہے تو ٹارگٹ کرکے دینا، پاکستانی معیشت مسلسل سبسڈیز کی متحمل نہیں ہوسکتی۔

آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر وسطی ایشیا جہاد اظہور نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ  نویں جائزے کیلئے آئی ایم ایف وفد نومبر میں پاکستان کا دورہ کرے گا۔

یہ بھی پڑھیے

شہباز حکومت کے 6 ماہ میں زرمبادلہ کے ذخائر تین سال کی کم ترین سطح پرآگئے

ان کا کہنا تھا کہ سیلاب کے باعث پاکستان میں تباہ کاریوں پر بہت دکھ ہوا، سیلاب کے باعث انسانی جانوں اور لائیو اسٹاک کا نقصان ہوا۔

ڈائریکٹر آئی ایم ایف کا کہنا تھاکہ سیلاب سے نقصانات پر تمام تر ہمدردیاں پاکستانی عوام کے ساتھ ہیں۔ فنڈز نے گزشتہ عرصے کے دوران ہی پاکستان کیلئے مالی مدد کی ہے۔

ڈائریکٹر آئی ایم ایف کا کہنا تھاکہ پاکستان کے ساتھ قرض معاہدے میں توسیع اور قرض رقم بڑھائی گئی، کموڈیٹی پرائسز کنٹرول کیلئے آئی ایم ایف نے حال ہی قرض قسط جاری کی، گزشتہ جائزہ مکمل ہونے پر پاکستان کو 1.2 ارب ڈالر کی قسط جاری کی۔

ڈائریکٹر آئی ایم ایف نے کہا کہ عالمی بینک اور یو این ڈی پی کے سیلاب سے نقصانات پر حتمی تخمینے کا انتظار ہے۔ نقصانات پر حتمی تخمینے کے بعد آئی ایم ایف اپنے اہداف کا جائزہ لے گا۔

انہوں نے کہا کہ حتمی تخمینوں کے بعد پاکستانی حکام کو سن کر امدادی اقدامات کا فیصلہ کریں گے، پاکستان اور خطے کے دوسرے ممالک کو ان ٹارگٹڈ سبسڈی کو ختم کرنا ہو گا، ان ٹارگٹڈ سبسڈی وسائل کا ضیاع ہے۔

جہاد اظہور کا کہنا تھاکہ پاکستان سمیت دیگر ترقی پذیر ملکوں کو تیل کی کم قیمتوں کا جائزہ لینا چاہئے، پٹرولیم مصنوعات کی سبسڈی کا ازسرنو جائزہ لینا ہوگا، پٹرولیم مصنوعات سستی رکھنے سے نقصان ہوتا ہے، پاکستان کو سبسڈیز محدود کرکے ٹارگٹڈ سبسڈی پر سوچنا ہوگا۔

جہاد اظہور نے کہا کہ پاکستان میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے صرف معیشت کا  2 فیصد خرچ کیا جاتا ہے، ترقی یافتہ ممالک عوام کے ریلیف کے لیے معیشت کا 4 فیصد خرچ کرتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر