غیرملکی قرضوں کے حوالے سے حکومت لائحہ عمل ترتیب دے رہی ہے، اسحاق ڈار

وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کچھ منصوبے زیر غور ہیں جیسے متبادل کاغذ لیکن یہ اختیاری ہے لازمی نہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ قیاس آرئیوں کے باعث ہوا ، جس کے چند لوگ ذمہ دار ہیں۔

عالمی جریدے بلومبرگ کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بیرونی اور اندرونی قرضوں سے نمٹنے کے لیے کام کررہے ہیں۔ ہمیں آئندہ 12 ماہ میں تقریبا 22 ارب ڈالر کا قرض ادا کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں پھونکوں سے کنٹرول کرنے کا نسخہ نکال لیا

کے الیکٹرک صارفین کے لیے خوشخبری، بجلی کے فی یونٹ میں 4.89 روپے کمی

اسحاق ڈار کا کہنا تھا دسمبر میں ایک ارب ڈالر کے بانڈز کی میچورٹی کی تاریخ میں توسیع کا فی الحال کوئی منصوبہ زیرغور نہیں ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کچھ منصوبے زیر غور ہیں جیسے متبادل کاغذ لیکن یہ اختیاری ہے لازمی نہیں۔

وزیر خزانہ نے ایک سوال کے جواب کہا کہ اسٹیٹ بینک نے معاشی ترقی کی شرح کا تخمینہ 2 فیصد سے زائد کا لگایا ہے ، لیکن ہوسکتا ہے ترقی کی شرح 3 فیصد تک رہے، مگر میں بڑی اُمید نہیں دینا چاہتا۔

انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر بہت زیادہ گرگئی ہے، ڈالر کی قیمت میں اضافہ قیاس آرئیوں کے باعث ہوا، جس کے چند لوگ ذمہ دار ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا سرمایہ کار سمجھتے ہیں کہ میں چیزیں ٹھیک کر سکتا ہوں، روپے کو سہارا دینے کے لیے کسی خاص اقدام کی ضرورت نہیں ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا تاجروں کو یقین تھا کہ نئی انتظامیہ ملک کے مالیاتی چیلنجز کو حل کرے گی۔

متعلقہ تحاریر