پاکستان کی کریڈٹ ڈیفالٹ سویپ (سی ڈی ایس ) کی درجہ بندی میں کمی کا رجحان
پاکستان کریڈٹ ڈیفالٹ سویپ (سی ڈی ایس ) درجہ بندی میں کمی پر 13 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا،عارف حبیب لمیٹڈ کےاعداد و شمار کے مطابق پاکستان کا بینچ مارک پانچ سالہ کریڈٹ ڈیفالٹ سویپ (CDS) یومیہ 3,071 بیس پوائنٹس کے اضافے سے 52.8 فیصد تک پہنچ گیا
پاکستان کریڈٹ ڈیفالٹ سویپ (سی ڈی ایس ) درجہ بندی میں کمی پر13 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ پاکستان کریڈٹ ڈیفالٹ سویپ (سی ڈی ایس) کی درجہ بندی میں کمی کے خدشات پہلے سے موجود تھے ۔
پاکستان کریڈٹ ڈیفالٹ سویپ (سی ڈی ایس ) درجہ بندی میں کمی پر 13 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔قرضوں کی تنظیم نو کی قیاس آرائیوں نے پاکستان کی بانڈز کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی صلاحیت کے بارے میں تشویش پیدا کردی ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
اسحاق ڈار کے بھاشن کام نہ آئے، موڈیز کے بعد فچ نے بھی پاکستان کی ریٹنگ ڈاؤن کردی
عارف حبیب لمیٹڈ کے اعداد و شمارکے مطابق پاکستان کا بینچ مارک پانچ سالہ کریڈٹ ڈیفالٹ سویپ (CDS) یومیہ 3,071 بیس پوائنٹس کے اضافے سے 52.8 فیصد تک پہنچ گیا۔
Pakistan 5-Year CDS increased by 3,071bps DoD to 52.8%. It is the highest level since Nov’2009. @GovtofPakistan @FinMinistryPak#Pakistan #Economy #AHL pic.twitter.com/stAKScK9da
— Arif Habib Limited (@ArifHabibLtd) October 25, 2022
اس سے ظاہرہوا کہ سرمایہ کاروں کو خدشہ تھا کہ قوم کریڈٹ ہولڈرز کو ایک ارب ڈالر ادا کرنے کی اپنی ذمہ داری سے محروم ہوجائے گی کیونکہ سکوک بانڈز 5 دسمبر 2022 کو میچیور ہونے والا ہے۔
سی ڈی ایس اور بانڈز کی پیداوار میں اضافے کی وجوہات کی وضاحت کرتے ہوئے، مرکزی بینک کے ایک سابق گورنر، جنہوں نے نام ظاہر کرنے سے انکار کیا، کہا کہ اس کے لیے کئی عوامل ذمہ دار ہیں۔
ملک کو ادائیگیوں کے توازن کی سنگین صورتحال کا سامنا ہے جس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذخائر ایک ماہ سے بھی کم درآمدات پر محیط ہیں۔
ملک کی اقتصادی غیر یقینی صورتحال ہے ۔ پانچ سالہ تیسری پاکستان انٹرنیشنل سکوک کمپنی لمیٹڈ کی پیداوار منگل کو 75bps اضافے سے 139.74 فیصد ہوگئی۔
15 اپریل 2024 کو پختہ ہونے والے 10 سالہ یورو بانڈ پر، پیداوار 89.58 فیصد سے بڑھ کر 92.93 فیصد ہو گئی۔ 30 ستمبر 2025 کو پختہ ہونے والے 10 سالہ یورو بانڈ پر پیداوار 57.63 فیصد سے بڑھ کر 59.07 فیصد ہو گئی۔