ملک میں مہنگائی 30.68 فیصد کی بلند ترین سطح پر جاپہنچی
ادارہ شماریات پاکستان نے ہفتہ وار حساس اشاریے جاری کردیے جس میں ایک ہفتے میں افراط زر کی شرح میں 4.13فیصد اضافہ ریکارڈ کیاگیا ہے۔
حکومت کے بلند بانگ دعوؤں کے باوجود مہنگائی کی چکی میں پستے عوام کی مشکلات میں کمی نہیں آسکی۔ملک میں مہنگائی کی شرض 30.68فیصد کی بلند ترین سطح پر جاپہنچی۔
ادارہ شماریات پاکستان نے ہفتہ وار حساس اشاریے جاری کردیے جس میں ایک ہفتے میں افراط زر کی شرح میں 4.13فیصد اضافہ ریکارڈ کیاگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 7.43 ارب ڈالر کی سطح پر آگئے
وفاقی حکومت نے مالی سال کے پہلے 105 دنوں بینکوں سے بھاری قرضے وصول کیے
رپورٹ کے مطابق ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 30.68 فیصد تک پہنچ گئی ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں ہفتے میں 21 اشیاکی قیمتوں میں اضافہ ہواجبکہ 14 اشیا کی قیمتوں میں استحکام دیکھنے میں آیا۔
ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے میں بجلی کے نرخوں میں 89.34 فیصد اضافہ ہوا ہے اور فی یونٹ بجلی کی قیمت 3 روپے 47 پیسے سے بڑھا کر 6 روپے 57 پیسے ہو گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں انرجی سیورز کی قیمتوں میں 1.57 فیصد جبکہ لکڑی کی قیمت میں 1.31 فیصد اضافہ ہوا۔
ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے میں چائے، چاول، لہسن، آٹا، گھی اور مٹن کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس ہفتے ٹماٹر 3.77 فیصد اور پیاز 2.97 فیصد سستا ہوا ہے۔ حالیہ ہفتے میں دال مسور، چکن، براؤن شوگر، دال ماش، ایل پی جی اور آلو کی قیمتوں میں بھی کمی دیکھنے میں آئی ہے ۔