پاکستان کے بیرونی قرضوں میں 3 ارب 28 کروڑ ڈالرز کی کمی
اسٹیٹ بینک پاکستان نے ملک کے بیرونی قرضوں میں 3 ارب 28 کروڑ ڈالر کم ہونے کی خوشخبری سنادی، ستمبر2022 کے آخر میں کل بیرونی قرضے 30 جون 2022 کے 130.196 ارب ڈالر کے مقابلے میں کم ہو کر 126.914 بلین ڈالر ہو گئے

پاکستان کے بیرونی قرضوں میں 3 ارب 28 کروڑ ڈالر کی کمی ہوگئی ہے۔ ستمبر2022 کے آخر میں کل بیرونی قرضے 30 جون 2022 کے 130.196 ارب ڈالر کے مقابلے میں کم ہو کر 126.914 بلین ڈالر ہوگئے۔
اسٹیٹ بینک پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق پاکستان کے بیرونی قرضوں میں 3 ارب 28 کروڑ ڈالر کی کمی ہوئی ہے۔ ستمبر 2022 میں ملک کے بیرونی قرضے 130 ارب ڈالر سے زائد تھے جوکہ کم ہوکر 126 ارب ڈالر رہ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
کاروباری ہفتے کا چوتھا روز: ڈالر مزید مہنگا، حصص بازار میں منفی رجحان
اسٹیٹ بینک پاکستان (ایس بی پی) کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران پاکستان کے بیرونی قرضوں اور واجبات میں 3 بلین ڈالر سے زائد کی کمی واقع ہوئی ہے جس کی وجہ بڑے پیمانے پر قرضوں کی واپسی ہے۔
ایس بی پی کے مطابق 30 ستمبر 2022 کو پہلی سہ ماہی کے اختتام پر ملک کے بیرونی قرضوں میں 3.28 بلین ڈالر کی کمی ہوئی۔گزشتہ مالی سال میں 30 ستمبر 2021 تک بیرونی قرضہ تقریباً 127 بلین ڈالر تھا۔
پاکستان کا اندرونی قرضہ30 ستمبر 2022 کے اختتام پر تقریباً 31,402 ارب روپے رہا۔ گزشتہ اسی مدت کے مقابلے میں ملکی قرضوں میں 18.7 فیصد اضافہ ہوا۔ 30 ستمبر 2021 کے اختتام پر ملکی قرضہ تقریباً 26,444 ارب روپے تھا۔
یہ بھی پڑھیے
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے سےساڑھے 7 ارب روپے کا نقصان ہوگا ، او سی اے سی
معاشی ماہرین کے مطابق اتحادی حکومت نے عوامی قرضوں کی مد میں کثیرالجہتی اور دوطرفہ ذرائع سے کچھ نئے قرضے لیے ہیں لیکن ادائیگیاں قرضے سے زیادہ ہیں جس کی وجہ سے بیرونی قرضوں اور واجبات میں کمی کا رجحان دیکھا جارہا ہے۔