اتحادی حکومت کے سات ماہ ملکی معیشت کیلئے مشکل ترین ثابت ہوئے

وفاقی حکومت نے اپنے سات ماہ کی دور حکمرانی کے معاشی اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کے ذخائر 27 فیصد کم ہوگئے ، ڈالر کی قدر میں24 فیصد اضافہ ہوا جبکہ شرح سود بھی 15 فیصد تک بڑھ گئی ، گزشتہ ما ہ افراط زر میں 26 فیصد بڑھی

وفاقی حکومت نے اپنے سات ماہ کے دوران معاشی اعداد و شمار جاری کردیئے ہیں۔ اتحادی حکومت کے خود وضاحتی اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 27 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔

مسلم لیگ نون، پیپلزپارٹی اور دیگر اتحادیوں پر مشتمل  وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے اپنے سات ماہ کے دور حکمرانی کے معاشی اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 27 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے سےساڑھے 7 ارب روپے کا نقصان ہوگا ، او سی اے سی

وفاقی حکومت کی جانب سے معاشی حوالے سے خو وضاحتی اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ انٹربینک میں ایک ڈالر کی قدر میں تقریباً 22 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر  45 روپے بڑھ گئی ہے ۔

اسٹیٹ بینک کےزرمبادلہ کے ذخائر

حکومت نے اپنے اعداد و شمار میں بتایا ہے کہ گزشتہ سات ماہ کے دوران اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر27 فیصد یا 2.889 بلین ڈالر کم ہوکر 7.960 بلین ڈالر رہ گئے۔

دیگر بینکوں کے ذخائر 6 فیصد یا 342 ملین ڈالر کم ہوکر 5.837 بلین ڈالر رہ گئے۔ مجموعی ذخائر 19 فیصد یا 3.232 بلین ڈالر کم ہو کر 13.796 بلین ڈالر رہ گئے۔

اتحادی حکومت کے سات ماہ میں ڈالر کی قدر

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سات ماہ  کے عرصے میں روپے کی قدر میں بے انتہا کمی کا رجحان دیکھنے میں آیا ۔انٹر بینک میں ڈالر 22 جبکہ اوپن مارکیٹ میں 24 فیصد مہنگا ہوا ہے ۔

حکومتی اعداد کے مطابق  7 ماہ میں انٹربینک میں ڈالر 22 فیصد یا 40.32 روپے اضافے سے 223.25 روپے پر پہنچ گیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 24 فیصد یا 45 روپے اضافے سے 230 روپے پر پہنچ گیا ہے۔

سود کی شرح میں اضافہ

گزشتہ سات ماہ میں شرح سود میں 15 فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ حکومتی اعداد کے مطابق ملک میں شرح سود میں سوا 5 فیصد سے 15 فیصد کا اضافہ ہوا ۔

گزشتہ تین ماہ کی کٹ آف پیداوار3.7فیصد سے 15.5فیصد اور6 ماہ کی کٹ آف پیداوار 3.3 فیصد سے15.7 فیصد تک بڑھی جبکہ سالانہ سالانہ شرح تقریباً 16 فیصد بڑھی ۔

سات ماہ میں مہنگائی  کے اعداد  شمار

مسلم لیگ نون اور پیپلزپارٹی کی اتحادی حکومت کے سات ماہ میں عوام پر روز بروز مہنگائی کے بم گرائے جارہے ہیں۔ اپریل میں افراط زر کی شرح 13.4 فیصد جبکہ اکتوبر میں افراط زر 26.6 فیصد رہی ۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں

شہباز شریف کی جانب سے وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی بے انتہا اضافہ کا رجحان دیکھا گیا ہے  جس سے عوام میں شدید بے چینی پھیل گئی ہے ۔

حکومتی خود وضاحتی اعداد و شمارکے مطابق پیٹرول کی قیمتوں میں 18.4 فیصد یا 35 روپے 225 روپے کا اضافہ ہوا ہے جبکہ ڈیزل کی قیمت 57 فیصد یا 85 روپے سے 235 روپے تک بڑھ گئی ہے۔

سات ماہ میں برآمدات کی مشکلات کا شکار رہی

وزیر اعظم  شہبازشریف کے سات ماہ کے دورحکمرانی میں ملکی بر آمدات بھی مشکلات کا سامنا کرتی رہیں۔ اپریل میں برآمدات 2.784 بلین ڈالر کے لگ بھگ تھیں۔اکتوبر میں برآمدات تقریباً 2.384 بلین ڈالر تھیں۔

اپریل میں ٹیکسٹائل کی برآمدات 1.76 بلین ڈالر تھیں۔اکتوبر میں ٹیکسٹائل کی برآمدات 1.42 بلین ڈالر کے لگ بھگ تھیں۔اپریل میں ترسیلات زر تقریباً 3.1 بلین ڈالر تھیں۔اکتوبر میں ترسیلات زر تقریباً 2.2 بلین ڈالر تھیں۔

متعلقہ تحاریر