حکومت نے 2 ہزار ڈالر کی خریداری کیلئے بینک اکاؤنٹ لازم قرار دے دیا

وزیرمملکت برائے خزانہ عائشہ پاشا نے کہا ہے کہ 2 ہزار سے زائد ڈالر خریدنے کیلئے اکاؤنٹ کی شرط لازمی قرار دے دیا گیا ہے تاہم یہ ایک عارضی اقدام ہے جبکہ ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک  نے بتایا کہ 10 ہزار ڈالر سے کم کر کے 5 ہزار ڈالر کو موجودہ معاشی  صورتحال دیکھ کر کیا

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا سلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت اجلاس میں وزیرمملکت برائے خزانہ عائشہ پاشا نے کہا کہ دو ہزار سے زائد  ڈالرکی خریداری کیلئے بینک اکاؤنٹ لازم قرر دے دیا گیا ہے تاہم یہ شرط عارضی ہے ۔

وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ پاشا نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں بتایا کہ حکومت نے2 ہزارسے زائد ڈالر خریدنے کیلئے اکاؤنٹ کی شرط لازمی قراردے دیا گیا ہے تاہم یہ ایک عارضی اقدام ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

جولائی سے اکتوبر کے درمیان براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 52 فیصد کمی

عائشہ پاشا نے بتایا کہ بیرون ملک سفر کیلئے2 ہزار سے زائد کیلئے بینک اکاؤنٹ کی شرط عارضی ہے۔ ڈالر کی خریداری کو دستاویزی بنانے کیلئے چیک یا بینک اکاؤنٹ کی شرط ضروری ہے۔

وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کی حراسگی کو روکا جائے گا۔ ہم نے لوگوں کو معطل کیا اور اس کو روکا اور اب اسکی نگرانی کی جارہی ہے۔

دوسری جانب اسٹیٹ بینک نے ڈالر کی خریداری کیلئے چیک یا اکاؤنٹ سے رقم ٹرانسفر کی شرط عائد کی ہے۔ ڈپٹی گورنراسٹیٹ بینک کے مطابق  اقدامات موجودہ صورتحال کے تحت اٹھائے گئے ہیں۔

ڈپٹی گورنراسٹیٹ بینک  کا کہنا تھا کہ 10 ہزار ڈالرسے کم کر کے5 ہزار ڈالر کو موجودہ صورتحال دیکھ کر کیا۔ موجودہ صورتحال میں ڈالر کا آؤٹ فلو کم کرنے کے اقدمات کیے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان کا کریڈٹ ڈیفالٹ سویپ ایک ماہ میں 40 فیصد اضافے سے 93 فیصد ہوگیا

اجلاس میں  ایف بی آرحکام نے بتایا کہ بجلی بلوں پر پانچ اقسام کے ٹیکس وصول کیے جاتے ہیں۔ بجلی کے بلوں میں ٹیکس کی مجموعی شرح 40 سے 58 فیصد تک ہے۔

 ممبر ایف بی آر کا کہنا تھا کہ گھریلو سمیت تمام صارفین سے 17 فیصد جی ایس ٹی وصول کیا جاتا ہے۔ ایڈوانس انکم ٹیکس 12 فیصد کی بنیاد پر عائد ہوتا ہے۔

متعلقہ تحاریر