اسحاق ڈار قبل از وقت انتخابات میں رکاوٹ بن گئے، الیکشن کمیشن کو مکمل فنڈز دینے سے انکاری

ای سی پی نے انتخابات کے لیے وفاقی وزارت خزانہ سے 47 ارب روپے کی ڈیمانڈ کی تھی جبکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے صرف 15 ارب روپے گرانٹ کی منظوری دی ہے جو قسطوں میں ادا کیے جائیں گے۔

قبل ازوقت انتخابات میں رکاوٹ کےلیے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی چالیں، الیکشن کمیشن کے پاس فنڈز ہوں تو انتخابات ہوں گے نا۔

وفاقی حکومت عمران خان کے ملک میں قبل از وقت انتخابات میں رکاوٹیں کھڑی کرنے لگی۔ وفاقی حکومت نے قبل ازوقت انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کو 47 ارب روپے جاری کرنے سے انکار کردیا۔

یہ بھی پڑھیے

ڈار کی ڈالر کی نگرانی، انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں قیمت مستحکم رہی

پاکستان کو ایشین انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک سے 500 ملین ڈالر مل گئے

وزیر خزانہ اسحاق ڈار قبل از وقت انتخابات میں اہم مہرہ بننے لگے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہونے  والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس نے الیکشن کمیشن کو رواں مالی سال ضرورت کے مطابق فنڈز دینے سے انکار کردیا۔ECP Notification

ملک کے مقتدر حلقوں نے نیوز 360 کو بتایا کہ وفاقی حکومت قبل از وقت انتخابات میں رکاوٹ بننے لگی ہے اور یہ اس وقت ثابت ہوا جبکہ  اقتصادی رابطہ کمیٹی سے الیکشن کمیشن نے 47 ارب روپے کی گرانٹ طلب کی تھی۔  لیکن صرف 15 ارب روپے کی منظوری دی ہے اور اس میں سے بھی صرف  5 ارب فوری جاری ہوں گے اور باقی ماندہ 10 ارب روپے کا اجرا بعد میں کیا جائے گا۔

ذرائع نے نیوز 360 کو بتایا کہ ای سی سی نے اعتراض اٹھایا ہے کہ الیکشن کمیشن نے رواں مالی سال عام انتخابات نہیں کرانے تو پھر اتنے فنڈز کیوں دیں، حکام الیکشن کمیشن کا موقف ہے کہ اس سال فنڈز ہوں گے تو انتخابات کی بہتر تیاری کرسکیں گے۔ تاہم اقتصادی رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ آپ کو عام انتخابات کے لیے اگلے مالی سال میں فنڈز مل جائیں گے، اس لیے رواں مالی سال جاری کرنا قبل از وقت ہوگا۔

ای سی سی نے الیکشن کمیشن کی ڈیمانڈ 47 ارب کے برعکس صرف 15 ارب روپے کی گرانٹ منظور کی ہے اس میں سے بھی فوری طور پر 5 ارب روپے جاری کیے جائیں گے ، اب کرا لے الیکشن کمیشن قبل از وقت انتخابات۔

متعلقہ تحاریر