ایک لاکھ ٹن چینی برآمد کرنیکی منظوری، حکمران اشرافیہ کی موجیں، عوام خیر منائیں
وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی زیر صدارت ای سی سی کے اجلاس میں ہر 15 روز بعد چینی برآمد کرنے کی منظوری، ملک کی بیشتر شوگرملز حکمران خاندانوں کی ملکیت ہیں، چینی برآمد کرکے ڈالرز میں منافع کمانے والے آئندہ مہینوں میں چینی کا بحران پیدا کرکے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالیں گے، ماہرین
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی( ای سی سی ) کے اجلاس میں ایک لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دے دی گئی۔
وزیر خزانہ نے وزارت فوڈ سیکیورٹی کی چینی برآمد سے متعلق سمری پر فیصلہ کرتے ہوئے ایک لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دے دی۔وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق ای سی سی نے ہر پندہ روز بعد پاکستان سے چینی کی برآمد کرنے کی منظوری دی۔
یہ بھی پڑھیے
حکومت نے اگلے پندرہ دن کے لیے پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر کمی کردی
اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، اربوں روپے کا نقصان، سونا بھی مزید مہنگا ہوگیا
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ای سی سی اسٹاک کا جائزہ لینے کے بعد چینی کی مزید برآمد کرنے کی منظوری بھی دے سکتی ہے، شوگر انڈسٹری کو مزیدذخیرے کے مزید معائنے پر اعتراض ہے،پنجاب کی جانب سے پہلے ہی انسپیکشن رپورٹ جمع کرائی جا چکی ہے۔ذرائع کے مطابق ای سی سی کے آئندہ اجلاس میں مزید چینی برآمد کرنے کی اجازت دینے سے متعلق غور ہوگا۔
نیوز360 کو دستیاب معلومات کے مطابق ملک کی بیشتر شوگرملز وفاق یا صوبوں میں برسراقتدار حکمران خاندانوں کی ملکیت ہیں۔سندھ میں برسراقتدار آصف علی زرداری کا خاندان اور پیپلز پارٹی کے قائدین انصاری شوگر ملز، مرزا شوگر ملز، پنگریو شوگر ملز، سکرنڈ شوگر ملز اور کرن شوگر ملز کے مالکان میں شامل ہیں۔ اشرف شوگر ملز پیپلز پارٹی کے رہنما چوہدری ذکا اشرف کی ملکیت ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما مخدوم احمد محمود جمالدین والی شوگر ملز کے مالک ہیں۔
شریف خاندان کی ملکیتی ملز میں عبداللہ شوگر ملز، برادر شوگر ملز، چنار شوگر ملز، چوہدری شوگر ملز، حسیب وقاص شوگر ملز، اتفاق شوگر ملز، کشمیر شوگر ملز، رمضان شوگر ملز اور یوسف شوگر ملز شامل ہیں۔ کمالیہ شوگر ملز اور لیہ شوگر ملز بھی مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی ملکیت ہیں۔
نصراللہ خان دریشک انڈس شوگر ملز کے مالک ہیں جبکہ جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز اور یونائیٹڈ شوگر ملز جہانگیر خان ترین کی ملکیت ہیں۔ مسلم لیگ (ق) کے رہنما انور چیمہ نیشنل شوگر ملز کے مالک ہیں جبکہ پاہڑیانوالی شوگر ملز چوہدری خاندان کی ملکیت رہی ہے تاہم اب سننے میں آرہا ہے کہ انہوں نے مذکورہ ملز فروخت کردی ہے۔
سینیٹر ہارون اختر خان تاندیانوالہ شوگر ملز کے مالک ہیں۔مریم نواز کے سمدھی چوہدری منیر ضلع رحیم یار خان میں دو ملوں کے مالک ہیں اور چوہدری پرویز الٰہی اور سابق وزیر مملکت برائے خارجہ امور خسرو بختیار کے ان ملوں میں حصص ہیں۔
ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کا سارا فائدہ حکمران اشرافیہ کو ڈالرز کی شکل میں ملے گا جبکہ عوام کو آئندہ مہینوں میں چینی کے بحران کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے کیونکہ حکمران اشرافیہ کا یہی طریقہ واردات ہے، ہر سال کرشنگ سیزن کا آغاز ہوتے ہی چینی برآمد کرکے پہلے ڈالرز میں منافع کمایا جاتا ہے اور پھرذخیرہ اندوزی کے ذریعے ملک میں چینی کا بحران پیدا کرکے قیمت بڑھائی جاتی ہیں اور عوام کی جیب پڑ ڈاکہ ڈالا جاتا ہے۔