ایس ای سی پی چھوٹے سرمایہ کاروں کے تحفظ کے لیے پالیسیز مرتب کرے ، اسحاق ڈار

وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا ہے ملک میں اعلیٰ اقتصادی ترقی اور سماجی ہم آہنگی کے حصول کے لیے تمام شعبوں میں مستقل، شفاف اور مرکوز ریگولیٹری نگرانی کو یقینی بنانے کے لیے پوری توجہ اور جوش کے ساتھ کام کرے۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سیکوریٹی اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان ملک میں چھوٹے سرمایہ کاروں کے تحفظ کے لیے بہتر پالیسیز پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔

ان خیالات کا اظہار وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے آج فنانس ڈویژن میں ایس ای سی پی کی انتظامیہ سے ملاقات کے دوران کیا۔

یہ بھی پڑھیے

اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، اربوں روپے کا نقصان، سونا بھی مزید مہنگا ہوگیا

اسحاق ڈار کے دعوؤں کے برعکس ملک 100 فیصد ڈیفالٹ کے قریب ہے، ماہرین

وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ جناب طارق باجوہ، وزیراعظم کے مشیر برائے ریونیو جناب طارق پاشا، سیکریٹری خزانہ، چیئرمین ایس ای سی پی جناب عامر خان، جناب عاکف سعید کمشنر ایس ای سی پی، محترمہ سعدیہ خان کمشنر ایس ای سی پی، جناب عبدالرحمن وڑائچ کمشنر ایس ای سی پی، جناب عبدالرحمن وڑائچ کمشنر ایس ای سی پی۔ مجتبیٰ اے لودھی کمشنر ایس ای سی پی اور فنانس ڈویژن کے سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔

وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے ایس ای سی پی کے نئے تعینات کمشنرز کو مبارکباد پیش کی اور پاکستان کی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لیے کارپوریٹ سیکٹر، کیپٹل مارکیٹ، انشورنس اور سرمایہ کاری کے شعبوں کے ریگولیٹر کے طور پر ایس ای سی پی کے کردار پر روشنی ڈالی۔

وفاقی وزیر خزانہ نے ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے اور اسے برقرار رکھنے کے لیے متعدد ضابطہ کار اقدامات اٹھا کر پاکستان میں مالیاتی اور اقتصادی ترقی میں معاون کے طور پر ایس ای سی پی کے کام کو بھی سراہا۔

ایس ای سی پی کو تعاون فراہم کرتے ہوئے، وفاقی وزیر خزانہ نے ایس ای سی پی کی ٹیم پر زور دیا کہ وہ ملک میں اعلیٰ اقتصادی ترقی اور سماجی ہم آہنگی کے حصول کے لیے تمام شعبوں میں مستقل، شفاف اور مرکوز ریگولیٹری نگرانی کو یقینی بنانے کے لیے پوری توجہ اور جوش کے ساتھ کام کرے۔

چیئرمین اور ایس ای سی پی کمشنرز نے وفاقی وزیر خزانہ کو انتظامی مسائل کو کم کرنے اور انویسٹرز کا اعتماد بڑھانے کے لیے کیے جانے والے مختلف ریگولیٹری اقدامات سے آگاہ کیا اور ان کی مکمل حمایت اور تعاون کو مزید یقینی بنایا۔

متعلقہ تحاریر