رواں مالی سال کے 5 ماہ میں جاری کھاتوں کا خسارہ 57 فیصد کم ہوگیا
جاری کھاتوں کا خسارہ 7.2ارب ڈالر سے کم ہوکر3.1ارب ڈالر رہ گیا، نومبر کے مہینے میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 27 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہا جوکہ گزشتہ 19 ماہ کے دوران سب سے کم ہے۔،اسٹیٹ بینک
گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں مالی سال کے 5ماہ میں 57فیصد کمی کے بعد جاری کھاتوں کا خسارہ 7.2ارب ڈالر سے کم ہوکر 3.1ارب ڈالر رہ گیا،اکتوبر کے مقابلے میں نومبر میں جاری کھاتوں کا خسارہ نصف رہا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ درآمدات پر عائد پابندیوں کے باعث ملک کے جاری کھاتوں کے خسارے میں بتدریج کمی واقع ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
توانائی کی آسمان سے چھوتی قیمتیں، 5 ماہ میں 150 ٹیکسٹائل ملز بند
ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں خطرناک حد تک کمی، بڑی صنعتیں بھی سکڑنے لگیں
گزشتہ مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ کے مقابلے میں رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ میں جاری کھاتوں کا خسارہ57 فیصد کمی کے بعد 7ارب 20 کروڑ ڈالر سے کم ہوکر 3ارب10 کروڑ ڈالر رہ گیا۔
اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق اکتوبر 22 کے مقابلے نومبر 22 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 51 فیصدکمی ہوئی۔ اکتوبر میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 56.90 کروڑ ڈالر تھا۔ نومبر کے مہینے میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 27 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہا ہے جوکہ گزشتہ 19 ماہ کے دوران سب سے کم ہے۔
بینک کے مطابق گزشتہ سال نومبر کے مقابلے میں یہ خسارہ 86 فیصد کم ہے کہ جس میں ایک ارب 93 ڈالر کا خسارہ ہوا تھا ۔اعلامیے کے مطابق رواں سال کے ابتدائی 5 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.1 ارب ڈالر رہا جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران یہ خسارہ 7 ارب 20 کروڑ ڈالر تھا۔5 ماہ میں جاری کھاتوں کے خسارے میں 43 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
بینک کے مطابق جاری کھاتوں کے خسارے میں کمی کی وجہ درآمدات میں کمی ہے جو اس عرصے کے دوران 16 فیصد کم رہیں یعنی اس عرصے میں صرف 4 ارب 80 کروڑ ڈالر مالیت کی درآمدات کی گئیں۔