ملک میں مہنگائی کی شرح 27.3 کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

ادارہ شماریات پاکستان کے مطابق جون 2022 کے دوران مہنگائی کی شرح 21.3 فصد تک پہنچی، جولائی 2022 کے دوران مہنگائی کی شرح 24.9 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

2022 میں مہنگائی نے عوام کی چیخیں نکال دیں ، 2022 عوام کیلئے تاریخی مہنگا ترین سال ، مہنگائی کی شرح 4 عشروں کے بعد 27.3 فیصد تک ریکارڈ کی گئی۔

سال 2022 مہنگائی کے معاملے میں عوام پر قہر ثابت ہوا۔ ایک سال میں ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 1200 روپے مہنگا ہوا۔

فروری 2022 میں ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 1600 روپے کا تھا، دسمبر 2022 میں ایل پی جی کا گھریلو سلندر 2800 روپے 12 پیسے کا ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیے

اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان، ڈالر کی قدر میں معمولی اضافہ، سونا مزید مہنگا

وسائل کے درست استعمال سے آئی ایم ایف کے پاس نہیں جانا پڑے گا، ترجمان بلوچستان حکومت

پاکستان شماریات بیورو کی رپورٹ کے مطابق ایک سال کے دوران 20 کلو آٹے کا تھیلا 1040 روپے مہنگا ہوا، بیس کلو آٹھے کا تھیلا 1360 روپے سے بڑھ کر 2400 تک پہنچ گیا۔

ڈھائی کلو گھی کا ٹن ایک سال میں ریکارڈ 650 روپے مہنگا ہوا۔ ایک سال میں اڑھائی کلو گھی کے ٹن کی قیمت بڑھ کر 14 سو روپے سے تجاوز کر گئی۔

ایک سال کے دوران دال مسور 180 روپے سے بڑھ کر 320 روپے فی کلو ہو گئی، سال 2022 میں دال ماش کی فی کلو قیمت میں 120 روپے کا اضافہ ہوا۔

رپورٹ کے مطابق دال ماش کی فی کلو قیمت 300 روپے سے بڑھ کر 420 روپے تک پہنچ گئی۔

رپورٹ کے مطابق دال چنا 190 روپے فی کلو سے مہنگی ہو کر 280 فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے۔ 2022 کے دوسرے ماہ فروری میں مہنگائی کا پارہ 12.2 فیصد تک پہنچا۔

ادارہ شماریات پاکستان کے مطابق جون 2022 کے دوران مہنگائی کی شرح 21.3 فصد تک پہنچی، جولائی 2022 کے دوران مہنگائی کی شرح 24.9 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

ادارہ شماریات پاکستان کے مطابق اگست کے دوران مہنگائی کی شرح سال کی بلند ترین سطح 27.3 فیصد ہوگئی۔

دستاویز کے مطابق اکتوبر 2022 کے دوران دوسرا مہنگا ترین مہینہ ثابت ہوا۔

ادارہ شماریات رپورٹ کی کے مطابق اکتوبر 2022 کے دوران مہنگائی کی شرح 26.6 فیصد ریکارڈ ہوئی۔

متعلقہ تحاریر