آئی ایم ایف کے مطالبات اسحاق ڈار کے لیے انتہائی کڑوی گولی بن گئے
بین الاقوامی مالیاتی ادارے نے قرض پروگرام کو آگے کے لیے وزیر خزانہ کے سامنے چار بڑے مطالبات رکھ دیئے ہیں۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تاریخ کے مشکل ترین مذاکرات ، بین الاقوامی مالیاتی ادارے نے 4 بڑے مطالبات رکھ دیئے ، ڈار صاحب امتحان مشکل در مشکل ہوتا جارہا ہے۔
پاکستان کی آئی ایم ایف سے جنیوا کانفرنس کی سائیڈ لائن پر بات چیت ہو گی۔ آئی ایم ایف کی ایم ڈی کرسٹالینا جارجیوا اور اسحاق ڈار ورچوئل ملاقات کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے
ایکسچینج کمپنیز کی حکومت کو در آمدات کیلئے 300 ملین ڈالر تک مدد کی پیشکش
غریبوں کی اشیائے ضروریہ کی ایل سیز نہیں کھلیں گی، امیروں کیلئے بی ایم ڈبلیو پاکستان آئیں گی
مزید تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار آئی ایم ایف ریلیف کی درخواست کریں گے ، جبکہ آئی ایم ایف نے پاکستان سے 4 بڑے مطالبات کر رکھے ہیں۔
قرض پروگرام کو آگے چلانے کیے لیے پاکستان کو ڈالر کا ایکسچینج ریٹ فری فولٹ کرنا ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈالر کے ایکسچینج ریٹ پر مصنوعی پابندی ختم کرنا ہوگی۔
پاکستان مان گیا تو ڈالر کا ایکسچینج ریٹ 255 روپے تک پہنچ سکتا ہے، پاکستان کو 30 جون 2023 تک پٹرولیم لیوی 855 روپے جمع کرنے کا پلان دینا ہوگا۔ ڈیزل پر لیوی فوری 32.5 روپے بڑھا کر 50 روپے لٹر کرنا ہوگی۔
ذرائع کے مطابق گیس کے شعبے میں 1500 ارب روپے کا سرکلر ڈیٹ ختم کرنا ہوگا، سرکلر ڈیٹ کم کرنے کے لیے گیس کے ریٹ مرحلہ وار بڑھانا ہوں گے۔
آئی ایم ایف ٹیکس آمدن میں 300 ارب روپے کے اضافے کا مطالبہ بھی کرچکا ہے، پاکستان کو بجلی کے نقصانات کم کرنے کے لیے بجلی کے ریٹ بڑھانا ہوں گے۔
آئی ایم ایف بجلی کا فی یونٹ ریٹ 3.5 روپے بڑھانے کا مطالبہ کرچکا ہے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات میں بجلی کی سبسڈی کم کرنے پر بھی بات چیت ہوگی۔