اسٹاک مارکیٹ کا حجم 100ارب ڈالر سے 23.5ارب ڈالر پر آگیا، محمد سہیل

یہ پاکستان کی تاریخ کی بدترین صورتحال ہے، سربراہ ٹاپ لائن سیکیورٹیز

معروف معاشی تجزیہ کار اور  ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سربراہ محمد سہیل نے  ملک کی موجودہ معاشی صورتحال کو بدترین قرار دے دیا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج گزشتہ روز کی بدترین مندی کے بعد محمد سہیل نے مارکیٹ کے حجم میں بڑےپیمانے پر کمی کی نشاندہی بھی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پی ایس ایکس میں شدید مندی، 100 انڈیکس میں 1379 پوائنٹس کی کمی واقع

پاکستان، بھارت اور بنگلا دیش کا لوئر مڈل انکم والے ممالک میں شمار

 

سینئر معاشی تجزیہ کار نے اپنے ٹوئٹ میں لکھاکہ  پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی مارکیٹ کیپیٹلائزیشن اب23.5ارب ڈالر (ڈالرریٹ 260 روپے پر)ہے  جوکہ 2017 میں 100 ارب ڈالر تھا۔انہوں  نے کہا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کی بدترین صورتحال ہے۔

واضح رہے کہ نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں مزید دو فیصد اضافے کی افواہوں، بروکریج ہاؤسز کی لیوریج پر ایکسپوژر آؤٹ ہونے، منفی معاشی اشاریوں اور غیر یقینی سیاسی صورتحال کے سبب پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں  گزشتہ روز ڈھائی سال  بعد بدترین مندی دیکھنے میں آئی تھی۔

مسلسل تیسرے سیشن میں بھی بدترین مندی کے نتیجے ہنڈریڈ انڈیکس جولائی 2020ء کے بعد 39000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد سے بھی نیچے آگیا، اس طرح سے گزشتہ تین سیشنز کے دوران مجموعی طور پر 2460 پوائنٹس کی مندی ریکارڈ کی گئی۔

منگل کو مندی کے سبب 83 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 1 کھرب 99 ارب 30 کروڑ 72 لاکھ 32 ہزار 503 روپے ڈوب گئے۔

متعلقہ تحاریر