کسانوں کو خراج تحسین پیش کرنے کی تقریب میں کسان غیرحاضر
پاکستان ایک زرعی ملک ہے لیکن یہاں کے کسانوں کے مسائل میں دہائیوں بعد بھی کمی نہیں آسکی۔
پاکستان میں کسانوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے شاندار تقریبات تو منعقد کی جاتی ہیں لیکن ان میں کسی کسان کو بھی مدعو نہیں کیا جاتا۔ دوسری طرف انڈیا کے کسان بھی اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر نکلے ہوئے ہیں۔
پاکستان ایک زرعی ملک ہے لیکن یہاں کے کسانوں کے مسائل اور چیلنجز میں دہائیوں بعد بھی کمی نہیں آسکی ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ زرعی شعبے میں اشرافیہ کی بڑی تعداد شامل ہوئی اور اب یہی اشرافیہ کسانوں کو خراج تحسین پیش کرنے لیے ایسے پروگرام منعقد کراتے ہیں جن میں کسان ہی موجود نہیں ہوتے۔
18 دسمبر کو کسانوں کا دن منایا گیا۔ اس موقع پر لاہور میں ایک شاندار تقریب منعقد کی گئی جس کی ویڈیو اب سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔ حیرت انگیز طور پر کسانوں کو خراج تحسین پیش کرنے کی تقریب میں دور دور تک کسان طبقہ دکھائی نہیں دیا۔ کسانوں کی غیرموجودگی میں کسانوں کی خدمات کا اعتراف کیا گیا۔
Chairman Fatima Group, Mr. Fawad Ahmed Mukhtar talks about the importance of #agriculture and the role corporate sector can play in economic uplift of #Pakistan at #KissanDay event held in Lahore on 18th Dec 2020. #SalamKissan #SarsabzPakistan
Full Video: https://t.co/upb3E44YES pic.twitter.com/4YI5h3ZRgP
— Sarsabz Fertilizers (@SarsabzOfficial) January 20, 2021
اگر ہم اپنے پڑوسی ملک انڈیا کی طرف دیکھیں تو وہاں بھی صورتحال کچھ مختلف نہیں ہے۔ انڈیا میں ہزاروں کسان سڑکوں پر اپنے حقوق کی جنگ لڑتے نظر آتے ہیں۔ مودی حکومت نئے قانون کے تحت کسانوں کو اپنی فصلیں جبراً کم داموں حکومتی منڈیوں کو فروخت کرنے پر مجبور کررہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
کیا اس پُل کی مرمت کسی حادثے کے بعد ہوگی؟
دونوں ممالک کی معیشت کا انحصار زراعت پر ہے لیکن افسوس کہ دونوں طرف کسانوں کے حقوق کو بری طرح پامال کیا جاتا ہے۔ کسانوں کی خدمات کے اعتراف میں انہیں ترقی دینے کے بجائے ایسی پرتعش محفلیں سجائی جاتی ہیں جن میں انہیں مدعو کرنا بھی توہین سمجھا جاتا ہے۔